امین شارق
محفلین
الف عین سر
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
فاعِلاتن فَعِلاتن فِعْلن
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
تُجھ کو پانے کی لگن رہتی ہے
دِل میں ہر وقت چُبھن رہتی ہے
تیرے بِن دِل نہیں لگتا ہے کہیں
محفلوں میں بھی گھٹن رہتی ہے
ایسے خُوش ہیں ترے ملنے سے صنم
جیسے مسرور دُلہن رہتی ہے
اُن کے چہرے پہ چمکنے کے لئے
کِتنی بے چین کِرن رہتی ہے
میں بھی رہنے لگا ہوں چُپ چُپ سا
وہ بھی اب خُود میں مگن رہتی ہے
یار پہلُو میں میرے کیوں بیٹھا؟
یہ رقیبوں کو جلن رہتی ہے
بار سا لگتا ہے دِل سینے میں
اِک عجب جاں میں تھکن رہتی ہے
دِل میں پردیسیوں کے شِدت سے
ہر گھڑی یادِ وطن رہتی ہے
ہائے اِک پُھول کے مُرجھانے سے
غمزدہ سطعِ چمن رہتی ہے
جانتے سب ہیں جہاں ہے فانی
پھر بھی کیوں خُواہشِ دھن رہتی ہے؟
جو کسی کا بھی بُرا کرتے ہیں
اُن کے ماتھے پہ شِکن رہتی ہے
ظالموں کی تو دفن ہوکر بھی
نعش بے گور و کفن رہتی ہے
کام ہیں نار میں جانے کے اے دل!
آرزُو خُلدِ عدن رہتی ہے؟
میری شارؔق ہے یار تنہائی
مُجھ سے یہ محوِ سُخن رہتی ہے
دِل میں ہر وقت چُبھن رہتی ہے
تیرے بِن دِل نہیں لگتا ہے کہیں
محفلوں میں بھی گھٹن رہتی ہے
ایسے خُوش ہیں ترے ملنے سے صنم
جیسے مسرور دُلہن رہتی ہے
اُن کے چہرے پہ چمکنے کے لئے
کِتنی بے چین کِرن رہتی ہے
میں بھی رہنے لگا ہوں چُپ چُپ سا
وہ بھی اب خُود میں مگن رہتی ہے
یار پہلُو میں میرے کیوں بیٹھا؟
یہ رقیبوں کو جلن رہتی ہے
بار سا لگتا ہے دِل سینے میں
اِک عجب جاں میں تھکن رہتی ہے
دِل میں پردیسیوں کے شِدت سے
ہر گھڑی یادِ وطن رہتی ہے
ہائے اِک پُھول کے مُرجھانے سے
غمزدہ سطعِ چمن رہتی ہے
جانتے سب ہیں جہاں ہے فانی
پھر بھی کیوں خُواہشِ دھن رہتی ہے؟
جو کسی کا بھی بُرا کرتے ہیں
اُن کے ماتھے پہ شِکن رہتی ہے
ظالموں کی تو دفن ہوکر بھی
نعش بے گور و کفن رہتی ہے
کام ہیں نار میں جانے کے اے دل!
آرزُو خُلدِ عدن رہتی ہے؟
میری شارؔق ہے یار تنہائی
مُجھ سے یہ محوِ سُخن رہتی ہے