تُو تو شبنم کو بھی کانٹے پہ نچا دیتا ہے

تیری کیا بات ہے کیا کھیل دکھا دیتا ہے
تُو تو شبنم کو بھی کانٹے پہ نچا دیتا ہے
اُس نے دل تم کو دیا ہے اسے دل میں رکھنا
چیزِ نایابِ زمانہ، بَھلا کوئی دیتا ہے
اپنے در پہ وہ اگر مجھ کو بٹھا دیتا ہے
دیکھتا ہوںیہ جہاں مجھ کو اٹھا دیتا ہے
دل میں احساس کی آواز وہ سن لیتا ہے
اونچی آواز سے کیوں اتنی صدا دیتا ہے
تو بھی اس آگ میں جلتا ہی رہے گا بابا
جا تجھے عظیم مستور دعا دیتا ہے
 
Top