سعید احمد سجاد
محفلین
سر الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
قائم تری ہی وجہ سے میری حیات ہے
تُو ہے متاعِ ہستی تُو ہی کائنات ہے
تْو دھڑکنوں کا ورد ہے جینے کی وجہ تْو
تکمیلِ زندگی کا سبب تیری ذات ہے
عنواں مری غزل کا ہے شعروں کا تُو خیال
دیوانِ شاعری بھی فقط تیری بات ہے
آگے نکل گیا ہوں جنوں کی حدوں سے مَیں
لگتا ہے اب یہی مری راہِ نجات ہے
سامانِ زندگی ہے ترے نقشِ پا کی خاک
تُو خاک مجھکو سونپے تری التفات ہے
تُو کہکشاں کا باسی تو مَیں ذرۂِ زمیں
تجھ تک مری پہنچ ہو مری کیا بساط ہے
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
قائم تری ہی وجہ سے میری حیات ہے
تُو ہے متاعِ ہستی تُو ہی کائنات ہے
تْو دھڑکنوں کا ورد ہے جینے کی وجہ تْو
تکمیلِ زندگی کا سبب تیری ذات ہے
عنواں مری غزل کا ہے شعروں کا تُو خیال
دیوانِ شاعری بھی فقط تیری بات ہے
آگے نکل گیا ہوں جنوں کی حدوں سے مَیں
لگتا ہے اب یہی مری راہِ نجات ہے
سامانِ زندگی ہے ترے نقشِ پا کی خاک
تُو خاک مجھکو سونپے تری التفات ہے
تُو کہکشاں کا باسی تو مَیں ذرۂِ زمیں
تجھ تک مری پہنچ ہو مری کیا بساط ہے