تھورا ہٹ کے ایک غزل لکھنے کی کوشش کی ہے،'' پہچان رنگ لائے گی، ملتے رہا کرو''

پہچان رنگ لائے گی، ملتے رہا کرو
کچھ بات بن ہی جائے گی، ملتے رہا کرو
بس چھوڑ دو گے ملنا؟ ابھی امتحاں ہیں اور
ہر چیز آزمائے گی، ملتے رہا کرو
چڑھتا خمار آنکھ کا، خوشبوئے زلف یہ
کچھ تو اثر دکھائے گی، ملتے رہا کرو
ملنے کی، بولنے کی، تری چال کی ادا
جگ میں مقام پائے گی، ملتے رہا کرو
تڑپا کے رکھ بھی دے گی، پریشانی زلف کی
کالی گھٹا بھی چھائے گی، ملتے رہا کرو
ٹھنڈی ہوا چلے گی تری زلف چھیڑ کر
اک پھول بھی سجائے گی، ملتے رہا کرو
اظہر ترے سُخن کی نوا عام ہو گئی
کتنوں کو اب جلائے گی، ملتے رہا کرو
 
نہیں اظہر۔ ردیف اکثر اشعار میں نبھائی نہیں جا سکی۔ اس کو ذرا پھر سے دیکھو
جناب ردیف میں ذرا سی تبدیلی کے ساتھ دیکھ لیجیے

پہچان رنگ لائے گی، ملتے رہے اگر
کچھ بات بن ہی جائے گی، ملتے رہے اگر
بس چھوڑ دو گے ملنا؟ ابھی امتحاں ہیں اور
ہر چیز آزمائے گی، ملتے رہے اگر
چڑھتا خمار آنکھ کا، خوشبوئے زلف یہ
کچھ تو اثر دکھائے گی، ملتے رہے اگر
ملنے کی، بولنے کی، تری چال کی ادا
جگ میں مقام پائے گی، ملتے رہے اگر
تڑپا کے رکھ بھی دے گی، پریشانی زلف کی
کالی گھٹا بھی چھائے گی، ملتے رہے اگر
ٹھنڈی ہوا چلے گی تری زلف چھیڑ کر
اک پھول بھی سجائے گی، ملتے رہے اگر
اظہر ترے سُخن کی نوا عام ہو گئی
کتنوں کو اب جلائے گی، ملتے رہے اگر
 
Top