محمد علم اللہ
محفلین
نئی دہلی: فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک حیرت انگیز مثال پیش کرتے ہوئے تہاڑ جیل کے 45 ہندو قیدی بھی اپنے 1،800 مسلم قیدیوں کے ساتھ صبح سے شام تک رمضان کے روزے رکھ رہے ہیں۔ تہاڑ کے قانونی افسر سنیل گپتا نے بتایا کہ 11 جولائی سے شروع ہوئے رمضان کے پہلے دن سے ہی ہندو قیدی بھی روزے رکھ رہے ہیں اور انہوں نے حکام کو بتایا ہے کہ وہ پورے ماہ روزہ رکھیں گے۔ گپتا نے کہا تہاڑ میں 45 ہندو قیدی بھی اپنے 1،800 ساتھی مسلم قیدیوں کے ساتھ روزے رکھ رہے ہیں۔
یہ قیدیوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کی ایک شاندار مثال ہے۔ تہاڑ جیل میں قیدیوں کی تعداد گنجائش 6،000 ہے، لیکن فی الحال یہاں کل 13،000 قیدی بند ہیں، جن میں سے 3،500 قیدی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ گپتا نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے رمضان کے لئے ساری بندوبست کر لی ہیں، تاکہ روزے داروں کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ روزہ رکھ رہے قیدیوں کے لئے ہم خصوصی انتظامات کر رہے ہیں۔
صبح انہیں سحری کے لئے مختلف کھانے کی اشیاء دیے جا رہے ہیں، جبکہ شام کے وقت افطار کے لئے پھل، پكوڑے اور دوسرے کئی پکوانوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ گپتا نے کہا کہ اپنے مسلمان ساتھیوں کے ساتھ ہندو قیدیوں کا بھی روزہ رکھنا ان کے درمیان مضبوط اتحاد کی علامت ہے جس کی تعریف کی جانی چاہئے۔
ہندی سے ترجمہ۔۔۔(ماخذ :روزنامہ پنجاب کیسری )
یہ قیدیوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کی ایک شاندار مثال ہے۔ تہاڑ جیل میں قیدیوں کی تعداد گنجائش 6،000 ہے، لیکن فی الحال یہاں کل 13،000 قیدی بند ہیں، جن میں سے 3،500 قیدی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔ گپتا نے کہا کہ جیل انتظامیہ نے رمضان کے لئے ساری بندوبست کر لی ہیں، تاکہ روزے داروں کو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ روزہ رکھ رہے قیدیوں کے لئے ہم خصوصی انتظامات کر رہے ہیں۔
صبح انہیں سحری کے لئے مختلف کھانے کی اشیاء دیے جا رہے ہیں، جبکہ شام کے وقت افطار کے لئے پھل، پكوڑے اور دوسرے کئی پکوانوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ گپتا نے کہا کہ اپنے مسلمان ساتھیوں کے ساتھ ہندو قیدیوں کا بھی روزہ رکھنا ان کے درمیان مضبوط اتحاد کی علامت ہے جس کی تعریف کی جانی چاہئے۔
ہندی سے ترجمہ۔۔۔(ماخذ :روزنامہ پنجاب کیسری )