تہران میں بین الاقوامی علامہ اقبالِ لاہوری موتمر کا انعقاد

حسان خان

لائبریرین
"طرزِ گفتارِ دری شیرین‌تر است"
(اقبال لاہوری)

تاریخ: ۱۴ جون ۲۰۱۵ء
منبعِ تصاویر: خبرگذاریِ مہر

افتخار عارف
1739375.jpg

1739376.jpg

1739374.jpg

تین فارسی گو ممالک ایران، افغانستان اور تاجکستان کے پرچموں کے ہمراہ پاکستان کا پرچم
1739377.jpg

1739378.jpg

1739379.jpg

فرہنگستانِ زبان و ادبِ فارسی کے رئیس غلام علی حدّاد عادل اور افتخار عارف
1739380.jpg

1739382.jpg

1739381.jpg

1739383.jpg

افغان شاعر محمد افسر رہ بین کے بالِ جبریل کے منظوم فارسی ترجمے کی رونمائی
1739385.jpg

1739384.jpg

1739386.jpg


ختم شد!

محمد وارث تلمیذ
 
آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
بہت اعلیٰ،
ایران میں علامہ مرحوم کی پذیرائی کی تصاویر دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے۔
جزاک اللہ، حسان خان جی۔
 
زبردست۔ حسان بھائی۔
یہ تو علم تھا کہ ایران میں علامہ اقبال کے چاہنے والے موجود تھے مگر اب بھی ان کی بین الاقوامی سطح اتنی قدر افرائی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
 

arifkarim

معطل
زبردست۔ حسان بھائی۔
یہ تو علم تھا کہ ایران میں علامہ اقبال کے چاہنے والے موجود تھے مگر اب بھی ان کی بین الاقوامی سطح اتنی قدر افرائی دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔
جی بالکل۔ انقلاب اسلامی ایران 1979 کے بارہ میں مشہور ہے کہ عوام سڑکوں پر، بازاروں میں کھلے عام علامہ اقبال لاہوری کا فارسی کلام اونچی آواز میں پڑھتے تھے جسے سن کر عوام میں انقلاب کی آگ مزید بھڑک اٹھتی تھی۔ علی شریعتی جنہیں انقلاب ایران کا نظریہ ساز بھی کہا جاتا ہے، علامہ اقبال کی شاعری سے بہت متاثر تھے۔ یہ ہمارے لئے کس قدر افسوس اور شرم کا مقام ہے کہ علامہ محمد اقبال جنہیں ایرانیوں نے شاعر مشرق کا خطاب دیا اور مولانا رومی و شیرازی کی صف میں لا کھڑا کیا۔ آج اپنے ہی ملک میں انکی کوئی قدر و منزلت نہیں، جہاں ایران کا بچہ بچہ انکی شاعری سے عام واقف ہے۔ اور انہوں نے جو اسلامی حکومت کا خواب ہندوستانی مسلمانوں کیلئے پاکستان کی شکل میں دیکھا تھا، آج وہاں کرپٹ اور مفاد پرست سیاست دانوں کا راج ہے۔
نوٹ : غیرمتفق کی ریٹنگ دینے سے قبل درج ذیل حوالوں کا مطالعہ کر لیں :)
http://www.dawn.com/news/656464/heritage-eghbal-i-lahuri-and-the-iranians
http://blogs.tribune.com.pk/story/1...at-allama-iqbals-poetry-has-taught-me-so-far/
 
آج اپنے ہی ملک میں انکی کوئی قدر و منزلت نہیں،
آپ کی اس بات سے یقیناً غیر متفق ہوں۔
یہ بات درست ہے کہ کچھ پاکستانی علامہ اقبال کی تعلیمات کو اہمیت نہیں دیتے بلکہ کچھ ان پر دہشت گردی کا فروغ دینے والی تعلیمات پھیلانے کا گمراہ کن پرپیگنڈہ کرتے ہیں۔ مگر اکثر پاکستانی علامہ کا احترام کرتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آج آپ انقلاب ایران کا تعریفی انداز میں ذکر کر رہے ہیں۔ :)
جی بالکل۔ انقلاب اسلامی ایران 1979 کے بارہ میں مشہور ہے کہ عوام سڑکوں پر، بازاروں میں کھلے عام علامہ اقبال لاہوری کا فارسی کلام اونچی آواز میں پڑھتے تھے جسے سن کر عوام میں انقلاب کی آگ مزید بھڑک اٹھتی تھی۔ علی شریعتی جنہیں انقلاب ایران کا نظریہ ساز بھی کہا جاتا ہے، علامہ اقبال کی شاعری سے بہت متاثر تھے۔
 

arifkarim

معطل
آپ کی اس بات سے یقیناً غیر متفق ہوں۔
خالی شاعری کا مطالعہ کرنا قدر و منزلت نہیں ہے۔ اگر پاکستان میں واقعتاً علامہ اقبال کو عزت دینا مقصود ہے تو انکے کلام میں چھپے انمول موتی، ہیرے و جواہرات کو اپنے معاشروں میں لاگو کرنا ہوگا۔ بقول ایرانی اساتذہ کے:
Iqbal’s “Asrare-i-Khudi” and famous “Bal-i-Jibreel” enjoy mass popularity in Iran and are taken as a way of life. The scholars in Firdausi University of Mashhad were of the view that both the Pakistani people and government have no idea what an asset they have in the form of Iqbal’s preserved poetic works.
http://www.dawn.com/news/656464/heritage-eghbal-i-lahuri-and-the-iranians
یعنی نوجوان نسل کو محض کلام اقبال پڑھا کر خوش ہو جانے سے کام نہیں بنے گا جب تک اسکی صحیح تشریح نہ پڑھائی جائے اور پھر آگے جا کر اسے معاشرے کا حصہ بنانے کیلئے ٹھوس اقدام نہ اٹھائے جائیں :)

دلچسپ بات یہ ہے کہ آج آپ انقلاب ایران کا تعریفی انداز میں ذکر کر رہے ہیں۔ :)
انقلاب اسلامی ایران کی تعریف کیلئے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنا ضروری تو نہیں :) حسینی
یہ سچ ہے کہ موجودہ ایرانی سیاسی نظام میں طرح طرح کے مسائل ہیں اور انکی خارجہ پالیسی بہت سے ہمسایہ ممالک بشمول اسرائیل اور سعودیہ کو دل سے کھٹکتی ہے۔ البتہ یہ ایک اٹل حقیقت ہےکہ سالہا سال سےبین الاقوامی معاشی پابندیوں کا شکار یہ ملک آج بھی اندرونی انتشار سے پاک ہے اور دیگر مشرق وسطیٰ کے مقابلہ میں سائنس و ٹیکنالوجی جیسے کٹھن میدان میں دن گنی رات چگنی ترقیات حاصل کر رہا ہے :)
http://www.newscientist.com/article/dn20291-iran-is-top-of-the-world-in-science-growth.html
یہ سب میرے خیال میں انقلاب اسلامی ایران کا ثمر ہے جو 1979 میں رونما ہوا ۔ کاش یہاں پاکستان میں کچھ ایسا ہی 1947 میں ہو جاتا تو ہمیں یہ دن دیکھنے نہ پڑتے :)
 
خالی شاعری کا مطالعہ کرنا قدر و منزلت نہیں ہے۔ اگر پاکستان میں واقعتاً علامہ اقبال کو عزت دینا مقصود ہے تو انکے کلام میں چھپے انمول موتی، ہیرے و جواہرات کو اپنے معاشروں میں لاگو کرنا ہوگا۔ بقول ایرانی اساتذہ کے:
Iqbal’s “Asrare-i-Khudi” and famous “Bal-i-Jibreel” enjoy mass popularity in Iran and are taken as a way of life. The scholars in Firdausi University of Mashhad were of the view that both the Pakistani people and government have no idea what an asset they have in the form of Iqbal’s preserved poetic works.
http://www.dawn.com/news/656464/heritage-eghbal-i-lahuri-and-the-iranians
یعنی نوجوان نسل کو محض کلام اقبال پڑھا کر خوش ہو جانے سے کام نہیں بنے گا جب تک اسکی صحیح تشریح نہ پڑھائی جائے اور پھر آگے جا کر اسے معاشرے کا حصہ بنانے کیلئے ٹھوس اقدام نہ اٹھائے جائیں :)


انقلاب اسلامی ایران کی تعریف کیلئے شیعہ مسلک سے تعلق رکھنا ضروری تو نہیں :) حسینی
یہ سچ ہے کہ موجودہ ایرانی سیاسی نظام میں طرح طرح کے مسائل ہیں اور انکی خارجہ پالیسی بہت سے ہمسایہ ممالک بشمول اسرائیل اور سعودیہ کو دل سے کھٹکتی ہے۔ البتہ یہ ایک اٹل حقیقت ہےکہ سالہا سال سےبین الاقوامی معاشی پابندیوں کا شکار یہ ملک آج بھی اندرونی انتشار سے پاک ہے اور دیگر مشرق وسطیٰ کے مقابلہ میں سائنس و ٹیکنالوجی جیسے کٹھن میدان میں دن گنی رات چگنی ترقیات حاصل کر رہا ہے :)
http://www.newscientist.com/article/dn20291-iran-is-top-of-the-world-in-science-growth.html
یہ سب میرے خیال میں انقلاب اسلامی ایران کا ثمر ہے جو 1979 میں رونما ہوا ۔ کاش یہاں پاکستان میں کچھ ایسا ہی 1947 میں ہو جاتا تو ہمیں یہ دن دیکھنے نہ پڑتے :)
اگر اقبال کی تعلیمات کو حقیقی طور پر اپناتے ہوئے یہاں اسلامی نظام نافذ کر دیا گیا تو کیا آپ اس کی حمایت کرینگے؟
 

arifkarim

معطل
اگر اقبال کی تعلیمات کو حقیقی طور پر اپناتے ہوئے یہاں اسلامی نظام نافذ کر دیا گیا تو کیا آپ اس کی حمایت کرینگے؟
پاکستان کے تخلیقی نظریہ کا خواب درحقیقت علامہ اقبال نے ہی دکھایا تھا جسے عملی طور پر شرمندہ تعبیر قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی انتھک کوششوں اور لگن سےکر دیا۔ مگر اقبال کا خواب صرف پاکستان کی تخلیق پر ختم پر نہیں ہوتا تھا بلکہ آپ تو پاکستان کو خلافت راشدہ کے بعد دوسری مسلم فلاحی ریاست کے طور پر پروان چڑھانا چاہتے تھے۔ جہاں ہر شعبہ زندگی جیسے تعلیم، صحت، اقتصادیات وغیرہ میں انصاف و عدل کا بول بولا ہو۔
آپکو یقیناً اس بات سے شدید اختلاف ہوگا البتہ حقیقت یہی ہے کہ اگر پاکستان میں آج کوئی سیاسی جماعت نظریہ اقبال پر کارباند ہے تو وہ عمران خان کی تحریک انصاف ہے:
He has chosen as his role model the poet and philosopher Muhammad Iqbal, regarded as the spiritual founding father of Pakistan. A pioneer of reformist Islam, Iqbal sought a balance between authenticity and modernism. His ideas remain relevant for a country that continues to be unclear as to its identity. Iqbal's work has influenced Imran Khan in his deliberations on an "Islamic social state".
http://en.qantara.de/content/imran-khan-pakistans-dream-catcher

اپنے بیسیوں انٹرویوز میں عمران قوم کو یہ بار بار باور کر وا چکا ہے کہ اسکی سیاسی جماعت کا نظریہ اقبال کا پاکستان ہے:

اب جس کو اقبال کے نظریے سے آج بھی شغف ہے وہ صدق دل سے اس تحریک میں شامل ہو کر اقبال کے نظریات یہاں عملی طور پر نافذ کرنے کی کوشش کرے۔ اور جہاں کہیں یہ تحریک اپنے اصل ہدف سے ہٹتی ہے وہیں اسکے لیڈران کو باور کروائے کہ عوام کسی صورت نظریہ اقبال سے پرے ہٹنے والی سیاسی جماعت کو قبول نہیں کرے گی۔ یاد رہے کہ علامہ اقبال کے پوتے وحید اقبال ایک عرصہ دراز سے تحریک انصاف کے رُکن ہیں۔ مجھے امید ہے کہ انہوں نے اس جماعت میں شمولیت اپنے دادا مرحوم کے نظریہ کے فروغ کی وجہ سے کی ہوگی نہ کہ کسی ذاتی مفاد کی خاطر جو کہ پیشہ کے لحاظ سے وکیل ہیں :)
http://www.thenews.com.pk/article-26208-Allama-Iqbals-grandson-joins-PTI
 
پاکستان کے تخلیقی نظریہ کا خواب درحقیقت علامہ اقبال نے ہی دکھایا تھا جسے عملی طور پر شرمندہ تعبیر قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی انتھک کوششوں اور لگن سےکر دیا۔ مگر اقبال کا خواب صرف پاکستان کی تخلیق پر ختم پر نہیں ہوتا تھا بلکہ آپ تو پاکستان کو خلافت راشدہ کے بعد دوسری مسلم فلاحی ریاست کے طور پر پروان چڑھانا چاہتے تھے۔ جہاں ہر شعبہ زندگی جیسے تعلیم، صحت، اقتصادیات وغیرہ میں انصاف و عدل کا بول بولا ہو۔
آپکو یقیناً اس بات سے شدید اختلاف ہوگا البتہ حقیقت یہی ہے کہ اگر پاکستان میں آج کوئی سیاسی جماعت نظریہ اقبال پر کارباند ہے تو وہ عمران خان کی تحریک انصاف ہے:
He has chosen as his role model the poet and philosopher Muhammad Iqbal, regarded as the spiritual founding father of Pakistan. A pioneer of reformist Islam, Iqbal sought a balance between authenticity and modernism. His ideas remain relevant for a country that continues to be unclear as to its identity. Iqbal's work has influenced Imran Khan in his deliberations on an "Islamic social state".
http://en.qantara.de/content/imran-khan-pakistans-dream-catcher

اپنے بیسیوں انٹرویوز میں عمران قوم کو یہ بار بار باور کر وا چکا ہے کہ اسکی سیاسی جماعت کا نظریہ اقبال کا پاکستان ہے:

اب جس کو اقبال کے نظریے سے آج بھی شغف ہے وہ صدق دل سے اس تحریک میں شامل ہو کر اقبال کے نظریات یہاں عملی طور پر نافذ کرنے کی کوشش کرے۔ اور جہاں کہیں یہ تحریک اپنے اصل ہدف سے ہٹتی ہے وہیں اسکے لیڈران کو باور کروائے کہ عوام کسی صورت نظریہ اقبال سے پرے ہٹنے والی سیاسی جماعت کو قبول نہیں کرے گی۔ یاد رہے کہ علامہ اقبال کے پوتے وحید اقبال ایک عرصہ دراز سے تحریک انصاف کے رُکن ہیں۔ مجھے امید ہے کہ انہوں نے اس جماعت میں شمولیت اپنے دادا مرحوم کے نظریہ کے فروغ کی وجہ سے کی ہوگی نہ کہ کسی ذاتی مفاد کی خاطر جو کہ پیشہ کے لحاظ سے وکیل ہیں :)
http://www.thenews.com.pk/article-26208-Allama-Iqbals-grandson-joins-PTI
تشکیل پاکستان کی حمایت کے ساتھ آپ دو قومی نظریے کو بھی تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہیں؟
 

arifkarim

معطل
تشکیل پاکستان کی حمایت کے ساتھ آپ دو قومی نظریے کو بھی تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہیں؟
اقبال کے نظریے کے مطابق مسلم فلاحی ریاست کی تشکیل ہر مسلم اکثریت ملک و وطن میں ممکن ہونی چاہیئے۔ اس نظریہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو قومی نظریہ کو بنیاد بنایا گیا۔ تاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی بقا کی خاطر ایک اکثریتی ملک کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔ کیونکہ یہاں ہندوؤں کی اکثریت ہوتے ہوئے جمہوری طور پراسلامی اصولوں کا نفاذ ممکن نظر نہ آتا تھا۔
اب یہ الگ بات ہے کہ دیگر اختلافی وجوہات کی بناء پر مشرقی پاکستان ، مغربی پاکستان سے الگ ہو گیا اور مسئلہ کشمیر بھارت کیساتھ آج بھی جوں کا توں ہے۔ البتہ میرے خیال میں اقبال کا اصل نظریہ جو مسلم فلاحی ریاست کے قیام کے بارہ میں ہے وہ دو قومی نظریہ سے زیادہ اہم ہے۔ کیونکہ ایک مسلم قوم کی بنیاد پر الگ ملک حاصل کر لینے کے باوجود ہم آ ج تک اجتماعی طور پر اسے فلاحی ریاست بنانے میں ناکام رہے ہیں جو کہ اسکی تخلیق کا اصل مقصد تھا :)
 
آخری تدوین:
اقبال کے نظریے کے مطابق مسلم فلاحی ریاست کی تشکیل ہر مسلم اکثریت ملک و وطن میں ممکن ہونی چاہیئے۔ اس نظریہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دو قومی نظریہ کو بنیاد بنایا گیا۔ تاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کی بقا کی خاطر ایک اکثریتی ملک کا قیام عمل میں لایا جا سکے۔ کیونکہ یہاں ہندوؤں کی اکثریت ہوتے ہوئے جمہوری طور پراسلامی اصولوں کا نفاذ ممکن نظر نہ آتا تھا۔
اب یہ الگ بات ہے کہ دیگر اختلافی وجوہات کی بناء پر مشرقی پاکستان ، مغربی پاکستان سے الگ ہو گیا اور مسئلہ کشمیر بھارت کیساتھ آج بھی جوں کا توں ہے۔ البتہ میرے خیال میں اقبال کا اصل نظریہ جو مسلم فلاحی ریاست کے قیام کے بارہ میں ہے وہ دو قومی نظریہ سے زیادہ اہم ہے۔ کیونکہ ایک مسلم قوم کی بنیاد پر الگ ملک حاصل کر لینے کے باوجود ہم آ ج تک اجتماعی طور پر اسے فلاحی ریاست بنانے میں ناکام رہے ہیں جو کہ اسکی اصل تخلیق کا مقصد تھا :)
آپ اقبال کے دو قومی نظریے مو مانتے ہیں یا نہیں؟ ہاں یا ناں میں جواب دیجئے :)
 

arifkarim

معطل
آپ اقبال کے دو قومی نظریے مو مانتے ہیں یا نہیں؟ ہاں یا ناں میں جواب دیجئے :)
جی بالکل مانتا ہوں۔ مسلمانوں کی ہندوستان میں تاریخ ہندوؤں کی تاریخ سے مختلف رہی ہے۔ ہماراتہذیبی ، ثقافتی اور تمدنی ورثہ بھی ہندوؤں سے مختلف ہے۔ البتہ ہمارے اباؤاجداد کا پچھلے ہزار سال سے زائد عرصہ ہندوستان میں گزارنے کے بعد بہرحال ہندوؤں کی قدیم تہذیب کا اثر ہماری تہذیب پر پڑا ہے اور ہمارا ان پر۔ ہماری زبان گو لکھنے میں الگ تھلگ البتہ روز مرہ کی بول چال میں بہت حد تک یکساں ہے۔ ہمارے سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور صحت کے مسائل یکساں ہیں۔ دونوں اطراف ہی غربت، موروثیت، کرپشن وافر مقدار میں موجود ہے۔
دو قومی نظریہ کے بارہ میں ناقدین نے بہت کچھ لکھا ہے اور بعض کے نزدیک تو یہ نظریہ اندرونی تضادات سے بھرپور ہے:
http://blogs.tribune.com.pk/story/15567/was-the-two-nation-theory-flawed/
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-9-62682-A-critical-look-at-the-two-nation-theory

البتہ میں نہیں سمجھتا کہ اسکا جواب اتنا آسان ہے۔ تاریخی اعتبار سے پاکستان کا قیام اس دور کے تقاضوں اور حالات کے مطابق درست تھا۔ اور اسے آئندہ آنے والے وقتوں میں بھی قائم و دائم رکھنے کیلئے اسکی مسلم فلاحی ریاست میں منتقلی ضروری تھی جو کہ نظریہ اقبال سے دوری کے باعث تا حال ممکن نہ ہو سکی۔
 
جی بالکل مانتا ہوں۔ مسلمانوں کی ہندوستان میں تاریخ ہندوؤں کی تاریخ سے مختلف رہی ہے۔ ہماراتہذیبی ، ثقافتی اور تمدنی ورثہ بھی ہندوؤں سے مختلف ہے۔ البتہ ہمارے اباؤاجداد کا پچھلے ہزار سال سے زائد عرصہ ہندوستان میں گزارنے کے بعد بہرحال ہندوؤں کی قدیم تہذیب کا اثر ہماری تہذیب پر پڑا ہے اور ہمارا ان پر۔ ہماری زبان گو لکھنے میں الگ تھلگ البتہ روز مرہ کی بول چال میں بہت حد تک یکساں ہے۔ ہمارے سیاسی، اقتصادی، تعلیمی اور صحت کے مسائل یکساں ہیں۔ دونوں اطراف ہی غربت، موروثیت، کرپشن وافر مقدار میں موجود ہے۔
دو قومی نظریہ کے بارہ میں ناقدین نے بہت کچھ لکھا ہے اور بعض کے نزدیک تو یہ نظریہ اندرونی تضادات سے بھرپور ہے:
http://blogs.tribune.com.pk/story/15567/was-the-two-nation-theory-flawed/
http://www.thenews.com.pk/Todays-News-9-62682-A-critical-look-at-the-two-nation-theory

البتہ میں نہیں سمجھتا کہ اسکا جواب اتنا آسان ہے۔ تاریخی اعتبار سے پاکستان کا قیام اس دور کے تقاضوں اور حالات کے مطابق درست تھا۔ اور اسے آئندہ آنے والے وقتوں میں بھی قائم و دائم رکھنے کیلئے اسکی مسلم فلاحی ریاست میں منتقلی ضروری تھی جو کہ نظریہ اقبال سے دوری کے باعث تا حال ممکن نہ ہو سکی۔
آج آپ نے اپنے ماضی کے برعکس دوقومی نظریے کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے جو بہت خوش آئند ہے۔ اس مراسلے کو ریکارڈ کر لینا چاہئے اور عبدالقیوم چوہدری صاحب کو بھی بطور گواہ یہاں بلا لینا چاہئے۔
 
آج آپ نے اپنے ماضی کے برعکس دوقومی نظریے کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے جو بہت خوش آئند ہے۔ اس مراسلے کو ریکارڈ کر لینا چاہئے اور عبدالقیوم چوہدری صاحب کو بھی بطور گواہ یہاں بلا لینا چاہئے۔
جہاد کے بارے میں بھائی کے نظریات ابھی تک مشکوک ہیں۔
۔۔۔
:applause::applause::applause:
ویسے دو قومی نظریے کو تسلیم کر لینے کے بعد arifkarim کو جنت میں داخلے کی اجازت مل جائے گی۔۔۔ کیا ؟ :battingeyelashes::battingeyelashes::battingeyelashes:
:winking:
 
جہاد کے بارے میں بھائی کے نظریات ابھی تک مشکوک ہیں۔
۔۔۔
:applause::applause::applause:
ویسے دو قومی نظریے کو تسلیم کر لینے کے بعد arifkarim کو جنت میں داخلے کی اجازت مل جائے گی۔۔۔ کیا ؟ :battingeyelashes::battingeyelashes::battingeyelashes:
:winking:
بھائی کو وضاحت کرنی چاہئے جہاد کے بارے میں۔ باقی جنت کا فیصلہ تو رب کی مرضی ہے :)
 

حسان خان

لائبریرین
غلام علی حدّاد عادل کی تقریر سے ایک اقتباس:

"بنده با شاعران فارسی‌زبان ایران که معاصر اقبال بوده‌اند، ناآشنا نیستم، به همۀ آنها هم ارادت می‌ورزم، به‌هیچ‌وجه قصد تحقیر شاعران و استادان ایران را ندارم، اما باورم این است که ما در زمان اقبال هیچ شاعری در ایران نداشته‌ایم که ازحیث فکری و بنیۀ فکری و جهان‌بینی و صاحب اندیشه بودن، به پای اقبال برسد. این یک واقعیت است."

"میں اقبال کے ہم عصر ایرانی فارسی گو شاعروں سے ناآشنا نہیں ہوں، میں اُن سب کا ارادت مند بھی ہوں، اور میرا کسی پہلو سے بھی ایران کے شاعروں اور استادوں کی تحقیر کا قصد نہیں ہے، لیکن میرا ماننا یہ ہے کہ اقبال کے دور میں ہمارے پاس ایران میں ایسا کوئی شاعر نہیں تھا جو فکر، توانائیِ فکر، تصورِ کائنات اور صاحبِ تفکر ہونے کے لحاظ سے اقبال کے درجے تک پہنچ سکے۔ یہ ایک حقیقت ہے۔"
 
آخری تدوین:
Top