میر حسن تیرا حسنؔ یہ رونا یونہی اگر رہے گا ۔ میر حسن

فرخ منظور

لائبریرین
تیرا حسنؔ یہ رونا یونہی اگر رہے گا
ظالم تو پھر کسی کا کاہے کو گھر رہے گا

تیرے ہی غم کا گھر ہے یہ دل جلا نہ اِس کو
گر یہ جلا تو تیرا پھر غم کدھر رہے گا

تربت پہ بے کسوں کی رکھیو نہ پھول کوئی
گُل کی جگہ اُنھوں کا داغِ جگر رہے گا

آنا ہے گر تو آ جا جلدی وگرنہ یہ دل
یونہی تڑپ تڑپ کر کوئی دم میں مر رہے گا

بُت خانہ ہی میں چل بیٹھ یا کعبہ میں حسنؔ اب
یوں کب تلک دوانے تو دربدر رہے گا

(میر حسنؔ)
 
Top