تیرا ہے نام لب پر ہو شام یا سویرا

الف عین
عظیم
شکیل احمد خان23
-----------
تیرا ہے نام لب پر ہو شام یا سویرا
ہر بات میں ہی اپنی کرتا ہوں ذکر تیرا
---------
بھولا نہیں ہے مجھ کو تیرا کبھی سراپا
چلنے میں تمکنت ہے اور جسم ہے چھریرا
---------
تیرے بغیر کچھ بھی لگتا نہیں ہے اچھا
ایسے ہے ہجر نے میری ذات کو بکھیرا
---------
آتی ہے موت سب کو اک بار زندگی میں
مرتے ہے روز ہم تو لے لے کے نام تیرا
---------
اب روشنی کی کوئی امید ہی نہیں ہے
چاروں طرف وطن میں یوں چھا گیا اندھیرا
----------
ایسے تو حسن والے کرتے نہیں کبھی بھی
بدنام کر دیا ہے تم نے تو نام میرا
-----------
چھپ کر نہیں ہوں بیٹھا حالات سے میں ر کر
آواز ہے اٹھائی ِ اتنا تھا کام میرا
--------
حالات سے ابھی تک ارشد ڈرا نہیں ہے
وہ جانتا ہے بس اب ہونے کو ہے سویرا
-----------
 

عظیم

محفلین
تیرا ہے نام لب پر ہو شام یا سویرا
ہر بات میں ہی اپنی کرتا ہوں ذکر تیرا
--------- ہے تیرا نام....
دوسرے میں 'ہی' اچھا نہیں لگ رہا
ہر بات ہی میں اپنی... میں کچھ بہتر معلوم ہوتا ہے
شکیل احمد خاں کا بھی مجوزہ مطلع اچھا لگ رہا ہے، جو آپ رکھنا چاہیں!

بھولا نہیں ہے مجھ کو تیرا کبھی سراپا
چلنے میں تمکنت ہے اور جسم ہے چھریرا
---------پہلے کی روانی اچھی نہیں لگ رہی، دوسرے میں گرامر کی غلطی معلوم ہوتی ہے، یعنی ہے کی جگہ تھی کا محل معلوم ہوتا ہے، اور دوسرے "ہے" میں "تھا" کا

تیرے بغیر کچھ بھی لگتا نہیں ہے اچھا
ایسے ہے ہجر نے میری ذات کو بکھیرا
---------دوسرے کی روانی اچھی نہیں ہے، ربط میں بھی کمزور ہے پہلے کے ساتھ

آتی ہے موت سب کو اک بار زندگی میں
مرتے ہے روز ہم تو لے لے کے نام تیرا
---------اچھا شعر ہے ماشاء اللہ
مرتے ہے نہیں مرتے ہیں
شاید ٹائپو ہو!

اب روشنی کی کوئی امید ہی نہیں ہے
چاروں طرف وطن میں یوں چھا گیا اندھیرا
----------یہ بھی اچھا ہے شعر

ایسے تو حسن والے کرتے نہیں کبھی بھی
بدنام کر دیا ہے تم نے تو نام میرا
-----------
کرتے کبھی نہ دیکھے

چھپ کر نہیں ہوں بیٹھا حالات سے میں ر کر
آواز ہے اٹھائی ِ اتنا تھا کام میرا
--------وضاحت کی کمی ہے اس میں، دوبارہ کہنے کی ضرورت ہے

حالات سے ابھی تک ارشد ڈرا نہیں ہے
وہ جانتا ہے بس اب ہونے کو ہے سویرا
°°°° سویرا کا حالات کے ساتھ ربط کیا ہے یہ سمجھ میں نہیں آ رہا۔
اندھیرا لایا جائے کسی طرح حالات کی جگہ تو بہتری کی صورت نکل سکتی ہے
ماشاء اللہ اچھی غزل ہے
 

الف عین

لائبریرین
ارشد بھائی اب تک بھی وہ ایکسرسائز نہیں کر رہے جس کا میں کہتا رہتا ہوں۔ کہ جو الفاظ وزن میں درست لگیں تو ان سے فوراً مطمئن نہ ہوں، دوسرے متبادلات بھی دیکھین۔ یقین ہے کہ کسی بہتر متبادل تک خود ہی پہنچ سکیں گے
مطلع کو ہی لیجیے بلکہ صرف پہلا مصرع
لب پر ہے نام تیرا
ہے تیرا نام لب پر
ہے نام لب پہ تیرا
اب ان تین سامنے کے متبادلات سے اپنے مصرعے کا مقابلہ کر کے دیکھیں
دوسرا مصرع مجھے شکیل کا پسند آیا لیکن پہلا نہیں، اس میں اوپر کے متبادلات رکھ کر فیصلہ کریں
کوشش یہ ہونی چاہیے کہ دس غزلیں کہنے کی جگہ ایک ہی غزل کہیں مگر درستی کا کام صرف ہم لوگوں پر نہ چھوڑیں۔ خود ہی ایسی شکل دیکھیں کہ کوئی کچھ کہنے کی پوزیشن میں ہی نہ ہو!
 
Top