عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ کرم اصلاح فرما دیجئے۔
افاعیل :- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
تیری خوشبو بس گئی ، ہر ایک در دیوار میں
تتلیوں نے بھی بنایا آ کے گھر دیوار میں
اپنے ہاتھوں سے ہمیں اپنا مکاں ڈھانا پڑا
سانپ رہتے تھے بری یادوں کے ہر دیوار میں
کھل گئی آنکھوں پہ جو پٹی بندھی تھی وہم کی
ہوش آیا ، جا لگا جب اپنا سر دیوار میں
بس ذرا سا دھیان دو مل جائے گا رستہ تمہیں
خفیہ رکھا گیا ہے ، ایک در دیوار میں
دیکھنے لائق نہ تھی حالت ہمارے شہر کی
سو چھپانا پڑ گیا ظالم کو سر دیوار میں
ہاتھ کاٹے کس لیے اہلِ ہنر کے آپ نے
کس لیے چنوا دیئے سب کاری گر دیوار میں
مر رہا ہے پیاس سے ، عمران کوئی بھوک سے
رکھ رہے ہیں اہل ثروت مال و زر دیوار میں
شکریہ
افاعیل :- فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
تیری خوشبو بس گئی ، ہر ایک در دیوار میں
تتلیوں نے بھی بنایا آ کے گھر دیوار میں
اپنے ہاتھوں سے ہمیں اپنا مکاں ڈھانا پڑا
سانپ رہتے تھے بری یادوں کے ہر دیوار میں
کھل گئی آنکھوں پہ جو پٹی بندھی تھی وہم کی
ہوش آیا ، جا لگا جب اپنا سر دیوار میں
بس ذرا سا دھیان دو مل جائے گا رستہ تمہیں
خفیہ رکھا گیا ہے ، ایک در دیوار میں
دیکھنے لائق نہ تھی حالت ہمارے شہر کی
سو چھپانا پڑ گیا ظالم کو سر دیوار میں
ہاتھ کاٹے کس لیے اہلِ ہنر کے آپ نے
کس لیے چنوا دیئے سب کاری گر دیوار میں
مر رہا ہے پیاس سے ، عمران کوئی بھوک سے
رکھ رہے ہیں اہل ثروت مال و زر دیوار میں
شکریہ