تیری محفل میں ہم گنگناتے رہے۔۔۔غزل برائے اصلاح

نوید خان

محفلین
تیری محفل میں ہم گنگناتے رہے​
بے سبب بے وجہ مسکراتے رہے​

دل تھا مانوس اس کی ہی باتوں سے سو​
شعر کہتے رہے دل دکھاتے رہے​

ہجر کی رات اپنی ہی تنہائی کو​
درد کی داستاں ہم سناتے رہے​

جن کو آنے کی جلدی تھی اس دیس میں​
وہ پڑے راہ میں سنگ کھاتے رہے​

چاند تاروں سے تھی جس کو تشبیہ دی​
وصل کی رات وہ جھلملاتے رہے​

تھا بڑا ذوق احمد کو اس پار کا​
غم کے دریا میں برسوں نہاتے رہے​

نوید احمد​
 

نوید خان

محفلین
پسندیدگی کا شکریہ بھائی۔۔۔محفل میں اندراج تو تھوڑہ عرصہ قبل کیا تھا لیکن ارسال کرنے کا سلسلہ ابھی شروع کیا ہے۔۔۔جی ضرور میں کوشش کرتا ہوں ابھی اپنا تعارف پیش کرنے کے لئے۔
 

نوید خان

محفلین
ابو عبداللہ بھائی شاعری تو میں بچپن سے ہی سیکھ رہا ہوں۔۔۔چونکہ یہاں ابھی نیا ہوں اور بہت ساری چیزوں کا معلوم نہیں ہے۔ معذرت اگر کچھ صحیح نہیں ہوا تو۔۔۔
 
ابو عبداللہ بھائی شاعری تو میں بچپن سے ہی سیکھ رہا ہوں۔۔۔چونکہ یہاں ابھی نیا ہوں اور بہت ساری چیزوں کا معلوم نہیں ہے۔ معذرت اگر کچھ صحیح نہیں ہوا تو۔۔۔
بہت عمدہ لکھا آپ نے کچھ بھی غلط نہیں۔
بس آپ کی آمد پر انگشت بدنداں ہیں۔
 
تعارف لکھ دیا ہے بھائی۔ امید کرتا ہوں آپ کے تحفظات کا ازالہ ہو جائے گا۔
بے فکر رہیں. ہمارے بھائی کو کچھ عرصہ پہلے شاک لگا تھا،ابھی تک اس سے باہر نہیں آئے ہیں. :)
اپنی کاوشات پیش کرتے رہئے. اساتذہ رہنمائی فرمائیں گے ان شاء اللہ
 

نوید خان

محفلین
بے فکر رہیں. ہمارے بھائی کو کچھ عرصہ پہلے شاک لگا تھا،ابھی تک اس سے باہر نہیں آئے ہیں. :)
اپنی کاوشات پیش کرتے رہئے. اساتذہ رہنمائی فرمائیں گے ان شاء اللہ
آپ کی حوصلہ افزائی کا بے حد شکریہ بھائی۔ جزاک اللہ خیر۔
 
عمدہ کاوش ہے،بہت خوب

تفصیلی طور پر تو اساتذہ ہی دیکھیں گے. ایک دو باتیں

بے سبب بے وجہ مسکراتے رہے
وجہ کے اعراب وَجْہ ہیں وَجَہ نہیں.
دل تھا مانوس اس کی ہی باتوں سے سو
یہاں غالباً عیبِ تنافر ہے. الفاظ کی نشست بدلنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا.
 

نوید خان

محفلین
عمدہ کاوش ہے،بہت خوب

تفصیلی طور پر تو اساتذہ ہی دیکھیں گے. ایک دو باتیں


وجہ کے اعراب وَجْہ ہیں وَجَہ نہیں.

یہاں غالباً عیبِ تنافر ہے. الفاظ کی نشست بدلنے سے مسئلہ حل ہو جائے گا.
اصلاح کے لئے بے حد مشکور ہوں۔ ایک مختصر سی رہنمائی درکار ہے کہ لغت میں وجہ کے اعراب وَجْہ کے علاوہ متغیرات میں وَجَہ بھی بیان کئے گئے ہیں۔ کیا ان کا استعمال جائز نہیں؟
سید عقیل شاہ صاحب کی صاحب کی ایک غزل میں کچھ اس طرح بیان کیا گیا ہے۔

وہی بے وجہ سی اداسیاں کبھی وحشتیں ترے شہر میں
تُو گیا تو مجھ سے بچھڑ گئیں سبھی رونقیں ترے شہر میں

اس میں وجہ کے اعراب جو مجھ ناقص العقل کو سمجھ میں آئے ہیں وَجَہ (فَعَل) ہیں۔ آپ کی رہنمائی کا منتظر ہوں۔

دل تھا مانوس اس کی ہی باتوں سے سو

اس مصرعے کو اگر یوں لکھا جائے تو آپ کی نظر میں کیسا رہے گا۔

اس کی باتوں سے مانوس تھا دل مِرا

آپ نے بہت خوب نشاندہی کی ہے۔ آپ کی نشاندہی اور رہنمائی کا تہ دل سے مشکور ہوں اور امید کرتا ہوں آپ آئندہ بھی اسی طرح رہنمائی کرتے رہیں گے۔

جزاک اللہ خیر۔
 
آخری تدوین:
جی. وجہ پر اساتذہ کی رائے کا انتظار کر لیتے ہیں.

اس کی باتوں سے مانوس تھا دل
دل دوسرے مصرع میں بھی ہے. تکرار مناسب نہیں.
محض الفاظ کی نشست بدلنے سے ہی مصرع درست ہو سکتا ہے. مثلاً
دل تھا مانوس باتوں سے اس کی ہی سو
یا کوئی اور ترتیب جو مناسب لگے.
اس پر بھی اساتذہ کی رائے دیکھ لیتے ہیں. :)
 
آخری تدوین:

نوید خان

محفلین
جی. وجہ پر اساتذہ کی رائے کا انتظار کر لیتے ہیں.


دل دوسرے مصرع میں بھی ہے. تکرار مناسب نہیں.
محض الفاظ کی نشست بدلنے سے ہی مصرع درست ہو سکتا ہے. مثلاً
دل تھا مانوس باتوں سے اس کی ہی سو
یا کوئی اور ترتیب جو مناسب لگے.
اس پر بھی اساتذہ کی رائے دیکھ لیتے ہیں. :)
آپ کی بتائی ہوئی ترتیب زیادہ موزوں ہے اس لئے تدوین کر رہا ہوں۔ اصلاح اور رہنمائی کے لئے بے حد مشکور ہوں۔
 
Top