رہ وفا
محفلین
السلام علیکم
ایک نئی غزل آپ احباب کے لئے
ایک نئی غزل آپ احباب کے لئے
تیری یادوں سے لو لگائی ہے
عمر بھر کی یہی کمائی ہے
عمر بھر کی یہی کمائی ہے
وہ نہ آئیں کسی کے دھوکے میں
جنکی نظروں میں پارسائی ہے
جنکی نظروں میں پارسائی ہے
اے صبا تو ہی حالِ دل کہنا
کب وہاں تک مری رسائی ہے
کب وہاں تک مری رسائی ہے
آندھیوں سے یہ بجھ نہ پائے گی
میں نے جو شمع دل جلائی ہے
میں نے جو شمع دل جلائی ہے
یہ شہادت سے کم نہیں سجاد
انکے در پہ جو موت آئی ہے
انکے در پہ جو موت آئی ہے