تیرے سب حوالوں کو (خاورچودھری)

خاورچودھری

محفلین
خواہشوں کاخوں دوڑے
پربتوں کے ریشوں میں
کوہکنوں کے تیشوں میں
##
رکھ دیااندھیروں میں
شبنمی اُجالوں کو
تیرے سب حوالوں کو
##
کوئی خواب‘نہ عکس کوئی ہے
"جن میں پیارکاشہربساتھا
وہ آنکھیں ویران ہوئی ہیں"
##

خُوب سنبھالواشکوں کوتم
اب توہلکی آنچ ہے پیارے
تب پھرشعلے بھی اُٹھیں گے
##
ہجرکاموسم پھیل گیاہے
اورزخموں پہ کھرنڈآئے ہیں
یادکے ناخن بڑھتے جائیں
##
بُھوک طواف کرے جتنابھی
دست سوال درازنہ کیجے
اپناتومنشوریہی ہے
##
نومیدی کی چادرپھینکو
حُسن کی کرنیں جاگ اٹھی ہیں
گُھوراندھیردریچوں میں
##
جتنی دُورچلوں میں پیارے
عمرکارستہ بڑھتاجائے
امرت دھاراکیسے پاؤں
##
آگ پہاڑوں پرجلتی ہے
سُوکھ گئیں خواہش کی ندیاں
راکھ ہوئے وعدوں کے تارے
##
دل گھرپھونک تماشامانگے
اورغم توخودروپوداہے
ٹھہرو!ٹھہرومت سلگاؤ
##
تیرے نام نکھرتے موسم
اپنی توتقدیرہوئے ہیں
دُھوپ کی چادر‘برف کابستر
##
 

چاند بابو

محفلین
بہت خوب خاور بھائی۔ شائد اس صنف کو ہائیکو کہتے ہیں کیا میں نے درست کہا؟؟
بہرحال میں نے تو اس صنف کو ہائیکو ہی پڑھا ہے اور اس کی بنیادی خوبی یہ سمجھتا ہوں کہ بہت کم لوگ ہیں جو تین مصرعوں کی اس چھوٹی نظم میں جان پیدا کرتے ہیں اور آپ کی تمام نظموں میں ایک جان ہے جس پر میں آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔
 

خاورچودھری

محفلین
چاندبھائی شکریہ
آپ نے بجا فرمایا یہ ہائیکو ہی ہیں۔۔۔ غلطی مجھ سے پوسٹ کرتے وقت ہوئی۔۔۔مجھے ان کے ساتھ ہائیکو لکھنا چاہیے تھا۔۔
یہ صنف جاپان سے ہماری طرف آئی ہے اور بہت مقبول ہے۔۔ میں‌نے اپنی ایک کتاب " ٹھنڈا سورج " محفل کی لائبریری میں‌پوسٹ کی تھی وہ اسی صنف پر مشتمل ہے۔۔
اب میں‌ایک اور جاپانی صنف " واکا "‌پر کام کر رہا ہوں۔۔
بہ ہر حال آپ کا شکریہ
 
Top