کاشفی
محفلین
غزل
(معظم سعید - کراچی پاکستان)
تیز ہوا میں دیپ جلانا مشکل ہے
دل کو لیکن یہ سمجھانا مشکل ہے
شب بھر گلیاں شور مچاتی رہتی ہیں
اب آنکھوں میں خواب سجانا مشکل ہے
زرد شجر کے ہر پتّے پر لکھا ہے
اس موسم میں جشن منانا مشکل ہے
بند گلی کا رستہ ہے اور تنہا میں
اب یہ بستی چھوڑ کے جانا مشکل ہے
اپنی چیخیں خود ہی سنتا رہتا ہوں
گھر سے باہر شور مچانا مشکل ہے
آوازوں کے اس میلے میں آج سعید
اپنے دل کا حال سنانا مشکل ہے
(معظم سعید - کراچی پاکستان)
تیز ہوا میں دیپ جلانا مشکل ہے
دل کو لیکن یہ سمجھانا مشکل ہے
شب بھر گلیاں شور مچاتی رہتی ہیں
اب آنکھوں میں خواب سجانا مشکل ہے
زرد شجر کے ہر پتّے پر لکھا ہے
اس موسم میں جشن منانا مشکل ہے
بند گلی کا رستہ ہے اور تنہا میں
اب یہ بستی چھوڑ کے جانا مشکل ہے
اپنی چیخیں خود ہی سنتا رہتا ہوں
گھر سے باہر شور مچانا مشکل ہے
آوازوں کے اس میلے میں آج سعید
اپنے دل کا حال سنانا مشکل ہے