محمود احمد غزنوی
محفلین
تیز ہوا کچھ کہتی ہے
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔کان لگا کر سنیں تو سمجھیں
کیا سرگوشی کرتی ہے۔۔ ۔ ۔
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
جنگل صحرا ندی کنارے
سورج چاند زمیں اور تارے
سات سمندر دریا سارے
ان سے باتیں کرتی ہے
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔۔۔
بُوٹے سن کر جھوم رہے ہیںسورج چاند زمیں اور تارے
سات سمندر دریا سارے
ان سے باتیں کرتی ہے
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔۔۔
وجد میں گویا جھوم رہے ہین
پتّے شاخ کو چُوم رہے ہیں۔ ۔
ڈال پہ قمری چہکی ہے۔ ۔ ۔
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔۔ ۔
بادل ٹُوٹ کے برس گیا ہے
برس برس کر بکھر گیا ہے
سب کچھ کتنا نکھر گیا ہے
کچّی مٹّی مہکی ہے۔ ۔ ۔ ۔
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
کیا جانیں کیا راز ہے اس میںبرس برس کر بکھر گیا ہے
سب کچھ کتنا نکھر گیا ہے
کچّی مٹّی مہکی ہے۔ ۔ ۔ ۔
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔
خاموشی آواز ہے اس میں۔ ۔
دل سا ساز گداز ہے اس میں
دھڑکن گُونجتی رہتی ہے۔ ۔ ۔
تیز ہوا کچھ کہتی ہے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ّ