فخرنوید
محفلین
لاہور میں گڑھی شاہو کے علاقے میں جامعہ نعیمیہ میں نماز جمعہ کے اختتام کے وقت ایک دفتر میں دھماکا ہوا ہے،جس میں بڑی تعداد میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ دھماکے کے وقت ڈاکٹر سرفرا نعیمی اپنے دفتر میں موجود تھے، جوشدید زخمی ہوگئے تھے اور ان کو اسپتال منتقل کیا گیا،جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے،جبکہ کئی اور ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔جبکہ ایمبولینسوں کے ذریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔دھماکے سے قریب کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ اس وقت نمازیوں کی بڑی تعدادمسجد میں موجود تھی۔لاہور کے اسپتالوں کے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے جبکہ جامعہ نعیمیہ میں سیکیورٹی فورسزایک اور بم کی موجودگی کے خدشے پر عمارت کی تلاشی لی رہی ہے۔لاہور دھماکا خود کش حملہ قرار دیا جارہا ہے اور حملہ آور کے سر اور ٹانگیں ملنے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری سطح پر اس کی تصدیق نہیں ہوسکی۔واضح رہے کہ ڈاکٹرسرفراز نعیمی سوات آپریشن کے زبردسدت حامی کہلاہء جاتے تھے اور کئی تنظیموں کے ذمہ دار بھی تھے۔
بشکریہ: اردو نیوز
بشکریہ: اردو نیوز