کاشف اسرار احمد
محفلین
آداب
ایک غزل پیش خدمت ہے ۔۔۔
جانتا ہوں کہ جوش بہتر ہے
سامنے ان کے ہوش بہتر ہے
چاہے شکوہ ہو خطِ نور سے رقم
خامشی عیب پوش بہتر ہے
بجھنے والے دِیوں کے تاجر سے
دیکھ انجم فروش بہتر ہے
سارے مومن نما لٹیروں سے
ایک بادہ فروش بہتر ہے
تم ہو دریائے نطق، ہم کو مگر
آج فریاد گوش بہتر ہے
گر تشفّی ہی زخمِ دل بھر دے
پھر دلاسا فروش بہتر ہے
دل کے ناسور کے لئے کاشف
ایک تیشہ بدوش بہتر ہے
سیّد کاشف
ایک غزل پیش خدمت ہے ۔۔۔
جانتا ہوں کہ جوش بہتر ہے
سامنے ان کے ہوش بہتر ہے
چاہے شکوہ ہو خطِ نور سے رقم
خامشی عیب پوش بہتر ہے
بجھنے والے دِیوں کے تاجر سے
دیکھ انجم فروش بہتر ہے
سارے مومن نما لٹیروں سے
ایک بادہ فروش بہتر ہے
تم ہو دریائے نطق، ہم کو مگر
آج فریاد گوش بہتر ہے
گر تشفّی ہی زخمِ دل بھر دے
پھر دلاسا فروش بہتر ہے
دل کے ناسور کے لئے کاشف
ایک تیشہ بدوش بہتر ہے
سیّد کاشف