جانوروں کے وہ خواب جو شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتے

طالوت

محفلین
بہت خوب بی بی ، لگتا ہے آپ کو تصاویر سے دلچسپی ہے ، تو پھر اس سلسلے کو جاری رکھئے گا۔ ویسے جہاز میں اس طرح سفر کا خواب تو شرمندہ تعبیر نہ ہو شاید لیکن غالبا روس نے جو پہلا شٹل خلاء میں بھیجا اور اس سے پہلے گیسی غبارے کی مدد سے جو فضا کا چکر لگوایا گیا اس میں صرف جانور ہی تھے۔
وسلام
 

arifkarim

معطل
ویسے یہ خواب اگر موجودہ جانور نہ پورے کر سکےتو نظریہ ارتقاء کے مطابق یقیناً کوئی اور جانور یا مخلوق کر پائے گی۔ انسان بھی اسی قدرت کی پیداوار ہے اور ڈائنوسارز کی طرح ایک دن ہلاک ہو جائے گا۔
 

mfdarvesh

محفلین
ہم تو زیادہ بڑے حیوان ہیں اور پاکستانی تو عظیم تر حیوان ہیں۔ یقینا حیوانیت میں سب سے آگے
 

طالوت

محفلین
درویش جی ذرا موجودہ اور تاریخی حالات پہ گہری نظر ڈالیں ہماری حیوانیت تو آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں ۔ مثلا عراق کے قریب قریب دس لاکھ لوگ ، جنگ عظیم میں اڑھائی کروڑ صرف روسیوں کی ہلاکتوں ،چنگیز و ہلاکو کے گھوڑوں کے گھٹنوں کو چھوتے انسانی خون ۔ ۔ ۔ ۔۔ وغیرہ وغیرہ ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں یہ کہنا بھی غلط ہے کہ انسان میں "حیوانیت" یا "درندگی" ہوتی ہے جانوروں یا درندوں میں جو چیر پھاڑ ہوتی ہے وہ انکی جبلت کی وجہ سے ہوتی ہے اور خوراک کیلیے ہوتی ہے وہ اس کیلیے مجبور ہیں۔ انسان مختار ہے اور اپنے "فائدے" کیلیے اپنی مرضی سے قتل و غارت کرتا ہے بلکہ بلامقصد بھی کرتا ہے اور اس سے بدتر یہ کہ مسرت اور لذت کیلیےبھی کرتا ہے، یہ اسکی حیوانیت نہیں "انسانیت" ہے، اسفل السفالین کہیں کا۔

آج سے ہزاروں سال قبل جب انسان نے جنگلی جانوروں کو سدھا لیا اور ان کو اپنے سے مانوس کر لیا تو ان مویشیوں اور جانوروں سے اس نے بہت فائدہ لیا، خوراک، بار برداری، سفر، رکھوالی اور دیگر فوائد۔ انسان کی ترقی میں انسان کے دو بازؤں اور دو ٹانگوں کے ساتھ جانوروں کی چار ٹانگیں بھی شامل ہیں جو انسان نے خود شامل کیں اپنا دماغ استعمال کر کے، اشرف المخلوقات بھی تو یہی ہے!
 
Top