امیر مینائی جان تن سے جو تڑپ کر شبِ فرقت نکلی - امیرؔ مینائی

کاشفی

محفلین
غزل
(امیرؔ مینائی رحمتہ اللہ علیہ)

جان تن سے جو تڑپ کر شبِ فرقت نکلی
دل نے خوش ہو کے کہا ایک تو حسرت نکلی

بہرِ نظارہ جو قرآن میں بھی دیکھی فال
لن ترانی کے سوا اور نہ آیت نکلی

ہاتھ تک مفتی و قاضی کو لگانے نہ دیا
دخترِ رز تو بڑی صاحبِ عصمت نکلی

بڑھ گئی حسن پرستی کی مجھے حرص امیرؔ
ہائے پیری تو جوانی سے بھی آفت نکلی
 
Top