خرم شہزاد خرم
لائبریرین
جب تلک آسمان ہے خرم
زندگی امتحان ہے خرم
اس کے اتنا ہی کام ہے سر پر
جس میں جتنی بھی جان ہے خرم
بات کرنی ہے بس تو اُردُو میں
اک یہی تو زبان ہے خرم
زندگی میں خدا کو یاد بھی کر
دوسرا بھی جہان ہے خرم
چوٹ پر چوٹ کھا رہا ہے دل
یہ حقیقی چٹان ہے خرم
خرم شہزاد خرم
زندگی امتحان ہے خرم
اس کے اتنا ہی کام ہے سر پر
جس میں جتنی بھی جان ہے خرم
بات کرنی ہے بس تو اُردُو میں
اک یہی تو زبان ہے خرم
زندگی میں خدا کو یاد بھی کر
دوسرا بھی جہان ہے خرم
چوٹ پر چوٹ کھا رہا ہے دل
یہ حقیقی چٹان ہے خرم
خرم شہزاد خرم