امین شارق
محفلین
الف عین سر یاسر شاہ
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
فاعِلاتن مفاعِلن فِعْلن
جب حسِیں پُر شباب ہوتے ہیں
عِشق والوں کا خواب ہوتے ہیں
میرے خوابوں مرے خیالوں میں
آپ ہی تو جناب ہوتے ہیں
یوں مہکتے ہیں عارضِ دلبر
جیسے کِھلتے گُلاب ہوتے ہیں
ہم نے روکا تھا عِشق کرنے سے
ہم سے ہی اِجتناب ہوتے ہیں
عاشقی میں نہیں مرا تیرا
عِشق میں کب حساب ہوتے ہیں
راہِ اُلفت میں سوچ کر آنا
عِشق میں اِضطراب ہوتے ہیں
ہِجر و فُرقت ہیں عِشق میں لازم
دشت میں تو سراب ہوتے ہیں
عِشق میں گر سکون لُٹ جائے
پھر کہاں دستیاب ہوتے ہیں
یہ محبت کے درد بھی شارؔق
زِندگی میں عذاب ہوتے ہیں
عِشق والوں کا خواب ہوتے ہیں
میرے خوابوں مرے خیالوں میں
آپ ہی تو جناب ہوتے ہیں
یوں مہکتے ہیں عارضِ دلبر
جیسے کِھلتے گُلاب ہوتے ہیں
ہم نے روکا تھا عِشق کرنے سے
ہم سے ہی اِجتناب ہوتے ہیں
عاشقی میں نہیں مرا تیرا
عِشق میں کب حساب ہوتے ہیں
راہِ اُلفت میں سوچ کر آنا
عِشق میں اِضطراب ہوتے ہیں
ہِجر و فُرقت ہیں عِشق میں لازم
دشت میں تو سراب ہوتے ہیں
عِشق میں گر سکون لُٹ جائے
پھر کہاں دستیاب ہوتے ہیں
یہ محبت کے درد بھی شارؔق
زِندگی میں عذاب ہوتے ہیں