جب لوگوں سے اچھی طرح پیش آتا ہوں

عظیم

محفلین

جب لوگوں سے اچھی طرح پیش آتا ہوں
یوں لگتا ہے جیسے کہ میں دھل جاتا ہوں

بدل دیا ہے سب کچھ میرے شوق نے میں
اور ہی اک دنیا میں خود کو پاتا ہوں

پتا نہیں ہے موت ہی میری منزل ہو
لیکن میں اک سمت کو بڑھتا جاتا ہوں

ہر اک بات پہ لگتا ہے کچھ کمی رہی
بول کے تھوڑا سا میں بہت پچھتاتا ہوں

ایک عجب سی حالت ہے کچھ عرصہ سے
عشق سمجھ کر جس کو خواب سجاتا ہوں

دنیا سے بیگانہ ہو کر بیٹھے رہنا
یوں ہے کہ اپنے اندر کو درشاتا ہوں


بابا
 
اچھی غزل ہے عظیم بھائی ۔۔۔ مجھے بس مطلع کے دوسرے مصرعے میں کہ اضافی محسوس ہوا، جس کی وجہ سے جیسے کی ے بھی دب رہی ہے ۔۔۔ اگر اس کو نکال دیں تو بھی کوئی حرج نہیں بلکہ مصرعے کی روانی بہتر ہوجائے گی۔
 

عظیم

محفلین
اچھی غزل ہے عظیم بھائی ۔۔۔ مجھے بس مطلع کے دوسرے مصرعے میں کہ اضافی محسوس ہوا، جس کی وجہ سے جیسے کی ے بھی دب رہی ہے ۔۔۔ اگر اس کو نکال دیں تو بھی کوئی حرج نہیں بلکہ مصرعے کی روانی بہتر ہوجائے گی۔
جزاک اللہ خیر
راحل کی. بات درست ہے۔
اچھی غزل ہے مجھے بھی پسند آئی
جی بابا
 
Top