جب لوگوں سے اچھی طرح پیش آتا ہوں
یوں لگتا ہے جیسے کہ میں دھل جاتا ہوں
بدل دیا ہے سب کچھ میرے شوق نے میں
اور ہی اک دنیا میں خود کو پاتا ہوں
پتا نہیں ہے موت ہی میری منزل ہو
لیکن میں اک سمت کو بڑھتا جاتا ہوں
ہر اک بات پہ لگتا ہے کچھ کمی رہی
بول کے تھوڑا سا میں بہت پچھتاتا ہوں
ایک عجب سی حالت ہے کچھ عرصہ سے
عشق سمجھ کر جس کو خواب سجاتا ہوں
دنیا سے بیگانہ ہو کر بیٹھے رہنا
یوں ہے کہ اپنے اندر کو درشاتا ہوں
بابا