درویش بلوچ
محفلین
جب لوگ کبھی زکر مدینے کا کریں گے
ہم بزم میں حسرت سے یونہی آہ بھریں گے
اے شاہِ حرم! آپ نے گر حال نہ پوچھا
دیوانے ترے اب کے تو رو رو کے مریں گے
حاصل ہو جنہیں آپ کے درگاہ کی غلامی
طوفان و حوادث سے بھلا کیسے ڈریں گے
کچھ خوف نہیں موت و حشر کا ہمیں درویش
ہم قبر میں سرکار کا دیدار کریں گے
ہم بزم میں حسرت سے یونہی آہ بھریں گے
اے شاہِ حرم! آپ نے گر حال نہ پوچھا
دیوانے ترے اب کے تو رو رو کے مریں گے
حاصل ہو جنہیں آپ کے درگاہ کی غلامی
طوفان و حوادث سے بھلا کیسے ڈریں گے
کچھ خوف نہیں موت و حشر کا ہمیں درویش
ہم قبر میں سرکار کا دیدار کریں گے