کاشفی
محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے
دل و دیں کا پیام ہوتا ہے
اُن سے ہوتا ہے سامنا جس دن
دور ہی سے سلام ہوتا ہے
دل کو روکو کہ چشم گریا ں کو
ایک ہی خوب کام ہوتا ہے
آپ ہیں اور مجمع اغیار
روز دربار ِ عام ہوتا ہے
زیست سے تنگ ہیں نہ چھیڑ ہمیں
دیکھ غصہ حرام ہوتا ہے
لیجئے موسی سے لن ترانی کے
اب تو ہم سے کلام ہوتا ہے
داغ کا نام سُن کے وہ بولے
آدمی کا یہ نام ہوتا ہے
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)
جب وہ بُت ہمکلام ہوتا ہے
دل و دیں کا پیام ہوتا ہے
اُن سے ہوتا ہے سامنا جس دن
دور ہی سے سلام ہوتا ہے
دل کو روکو کہ چشم گریا ں کو
ایک ہی خوب کام ہوتا ہے
آپ ہیں اور مجمع اغیار
روز دربار ِ عام ہوتا ہے
زیست سے تنگ ہیں نہ چھیڑ ہمیں
دیکھ غصہ حرام ہوتا ہے
لیجئے موسی سے لن ترانی کے
اب تو ہم سے کلام ہوتا ہے
داغ کا نام سُن کے وہ بولے
آدمی کا یہ نام ہوتا ہے