جب وہ صورت عجب بنائی گئ-صابر ظفر

جب وہ صورت عجب بنائی گئ
زندگی بے سبب بنائی گئ

دی گئ تاب دید آنکھوں کو
دل میں شکل طلب بنائی گئ

دیکھ کر دن کی بے لباسی کو
مثل ملبوس شب بنائی گئ

بعد میں بحر غم بنایا گیا
پہلے موج طرب بنائی گئ

تھی نہ اس ہاتھ میں لکیر کوئی
میری تقدیر جب بنائی گئ

تیرگی تھی ابد کی صورت میں
روشنی جانے کب بنائی گئ

کوئی بوسے کا رنگ بھی ہو گا
جب وہ تصویر لب بنائی گئ

سخت حیراں ہوں محفل عشق
کس قدر باادب بنائی گئ

صابر ظفر
 
Top