معاویہ وقاص
محفلین
جب وہ میرے قریب ہوتا ہے
وہ سماں کیا عجیب ہوتا ہے
ہاے بیچارگی پتنگے کی
کیسے قرباں غریب ہوتا ہے
غم کو دل سے لگا کے کیوں نہ رکھوں
یہ تو میرا حبیب ہوتا ہے
آپ کا اس میں کوئی دوش نہیں
اپنا اپنا نصیب ہوتا ہے
دل میں آ کر تو جان من دیکھو
دل کا عالم عجیب ہوتا ہے
اے عدم درد مٹ ہی جائےگا
کیوں پریشاں طبیب ہوتا ہے
عبدالحمید عدم