احسن مرزا
محفلین
السلامُ علیکم!
جب کر ہی لیا اشک ستارہ، چلو بہتر!
تم کو بھی ہوا غم میں سہارا، چلو بہتر!
مشکل سے مرے لب پہ جو آئی تھی وہی بات
کہتا ہے، ’’کہو مجھ سے دوبارہ‘‘، چلو بہتر!
سو بار اُسے جاتے ہوئے مڑ کے بھی دیکھا
پھر بھی نہ مجھے اُس نے پکارا، چلو بہتر!
اچھا! جو کہا تم نے مجھے، ٹھیک کہا ہے
اب ساتھ نہیں اپنا گزارا، چلو بہتر!
یوں اُس نے مرے ضبط کو جانچا دمِ رخصت
’’کرلو گے غمِ ہجر گوارا؟‘‘، ’’چلو بہتر!‘‘
احسن مرزا
جب کر ہی لیا اشک ستارہ، چلو بہتر!
تم کو بھی ہوا غم میں سہارا، چلو بہتر!
مشکل سے مرے لب پہ جو آئی تھی وہی بات
کہتا ہے، ’’کہو مجھ سے دوبارہ‘‘، چلو بہتر!
سو بار اُسے جاتے ہوئے مڑ کے بھی دیکھا
پھر بھی نہ مجھے اُس نے پکارا، چلو بہتر!
اچھا! جو کہا تم نے مجھے، ٹھیک کہا ہے
اب ساتھ نہیں اپنا گزارا، چلو بہتر!
یوں اُس نے مرے ضبط کو جانچا دمِ رخصت
’’کرلو گے غمِ ہجر گوارا؟‘‘، ’’چلو بہتر!‘‘
احسن مرزا