ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
------------
جب گناہوں کو ہے سوچا تو پسینہ آ گیا
بخشوانے کے لئے ہی یہ مہینہ آ گیا
----------
آج رحمت جوش میں ہے اور معافی عام ہے
پاس اپنے سوچتا ہوں اک نگینہ آ گیا
--------------
قید میں شیطان ہے یہ سوچنے کی بات ہے
پاس تیرے چل کے خود ہی ہے یہ زینہ آ گیا
------------------
ہے یہ موقع مانگنے کا در خدا کا ہے کھلا
سب خدا سے مانگنے کا ہے مہینہ آ گیا
-----------
اب معافی مانگ لو جو بھی خطائیں ہو گئیں
اس مہینے نے سکھایا ہے قرینہ آ گیا
-------
آج ارشد مانگتا ہے تُو خدایا دے اسے
ہے ندامت دل میں اس کے اور پسینہ آ گیا
----------
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
------------
جب گناہوں کو ہے سوچا تو پسینہ آ گیا
بخشوانے کے لئے ہی یہ مہینہ آ گیا
----------
آج رحمت جوش میں ہے اور معافی عام ہے
پاس اپنے سوچتا ہوں اک نگینہ آ گیا
--------------
قید میں شیطان ہے یہ سوچنے کی بات ہے
پاس تیرے چل کے خود ہی ہے یہ زینہ آ گیا
------------------
ہے یہ موقع مانگنے کا در خدا کا ہے کھلا
سب خدا سے مانگنے کا ہے مہینہ آ گیا
-----------
اب معافی مانگ لو جو بھی خطائیں ہو گئیں
اس مہینے نے سکھایا ہے قرینہ آ گیا
-------
آج ارشد مانگتا ہے تُو خدایا دے اسے
ہے ندامت دل میں اس کے اور پسینہ آ گیا
----------