محمد رضا سلیم
محفلین
جتایا شوق میں دنیا سے اپنا پن کیسا
رہا ہمیش اِسی دہر میں مگن کیسا
ہزار روپ ترے کس کا ذکر ہم چھیڑیں
بدلنا بھیس ترا تھا کمال فن کیسا
ترے تھے جو وہی تیری یہ شان کہنے لگے
بنا تھا نیک مگر نکلا بد چلن کیسا
وہ دن خمار کے وہ لطف و کیف کی راتیں
اُجڑ گیا ہے ترا 'وہ' ہرا چمن کیسا
کہا تھا تُجھ سے نہ قیمت لگایا کر اپنی
بِکا ہے خاک کے بھائو ترا بدن کیسا
سفید ہو گیا آخر ترا سیاہ بدن
لباس پیارا لگے تُجھ پہ یہ کفن کیسا
رضا وہ کیا ہوئی تیری کمائی دنیا کی
"جہاں نے لوٹ لیا تیرا سارا دھن, کیسا"
رہا ہمیش اِسی دہر میں مگن کیسا
ہزار روپ ترے کس کا ذکر ہم چھیڑیں
بدلنا بھیس ترا تھا کمال فن کیسا
ترے تھے جو وہی تیری یہ شان کہنے لگے
بنا تھا نیک مگر نکلا بد چلن کیسا
وہ دن خمار کے وہ لطف و کیف کی راتیں
اُجڑ گیا ہے ترا 'وہ' ہرا چمن کیسا
کہا تھا تُجھ سے نہ قیمت لگایا کر اپنی
بِکا ہے خاک کے بھائو ترا بدن کیسا
سفید ہو گیا آخر ترا سیاہ بدن
لباس پیارا لگے تُجھ پہ یہ کفن کیسا
رضا وہ کیا ہوئی تیری کمائی دنیا کی
"جہاں نے لوٹ لیا تیرا سارا دھن, کیسا"