ارشد چوہدری
محفلین
الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
-----------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
-----------
(اپنی ذات کے حوالے سے اجتماعی حالت بیان کرنے کی کوشش)
--------------
جتنا خبیر ہے وہ پروردِگار میرا
کیسے نہ جانتا ہو گا حالِ زار میرا
-----------------------
تیرے کرم سے یا رب پھر سے وہ لوٹ آئے
کرتا ہوں یاد ماضی تھا شاندار میرا
---------------
یا رب کسے بتاؤں سنتا نہیں ہے کوئی
تُو ہی تو بس جہاں میں ہے رازدار میرا
------------------
دنیا بنی ہے دشمن کوئی نہیں ہے اپنا
کوئی نہیں ہے ایسا ہو یارِ غار میرا
----------------
اپنے لئے جہاں میں یا رب ہے شرمساری
روٹھا ہے وقت مجھ سے تھا پُروقار میرا
-----------------
مقروض ہو گیا ہوں دنیا میں اب خدایا
سارا جہان پہلے تھا قرضدار میرا
-------------
اتنا بھی سوچ ارشد کردار تھا جو پہلے
ماضی کبھی نہیں تھا وہ داغدار میرا
------------------
عظیم
خلیل الرحمن
-----------
مفعول فاعلاتن مفعول فاعلاتن
-----------
(اپنی ذات کے حوالے سے اجتماعی حالت بیان کرنے کی کوشش)
--------------
جتنا خبیر ہے وہ پروردِگار میرا
کیسے نہ جانتا ہو گا حالِ زار میرا
-----------------------
تیرے کرم سے یا رب پھر سے وہ لوٹ آئے
کرتا ہوں یاد ماضی تھا شاندار میرا
---------------
یا رب کسے بتاؤں سنتا نہیں ہے کوئی
تُو ہی تو بس جہاں میں ہے رازدار میرا
------------------
دنیا بنی ہے دشمن کوئی نہیں ہے اپنا
کوئی نہیں ہے ایسا ہو یارِ غار میرا
----------------
اپنے لئے جہاں میں یا رب ہے شرمساری
روٹھا ہے وقت مجھ سے تھا پُروقار میرا
-----------------
مقروض ہو گیا ہوں دنیا میں اب خدایا
سارا جہان پہلے تھا قرضدار میرا
-------------
اتنا بھی سوچ ارشد کردار تھا جو پہلے
ماضی کبھی نہیں تھا وہ داغدار میرا
------------------