چودھری مصطفی
محفلین
احساس اور عمل کو پرکھنے کے کئے زاویے ہیں۔ ایک ہی بات کو سائنسدان، فلاسفر، مذہبی عالم اور عاشق مختلف نقطہ نظر سے دیکھتا ہے۔ انسانی جذبات، دماغ میں کیمیائی اور برقی عمل کے نتیجہ میں ظہور پذیر ہوتے ہیں۔ دماغ حواسِ خمسہ اور پچھلے تجربہ سے رہنمائی حاصل کرتا ہے۔
ایک حیاتیاتی تجزیہ بتاتا ہے کہ لوگ صنفِ مخالف کی کن صفات سے متاثر ہوتے ہیں اور اس کی توجیہ کیا ہے۔ سماجی مرتبہ کی تبدیلی سے کیسے پسندیدہ صفات میں تبدیلی رونما ہوتی ہے، لوگ طویل المیعاد رشتے کیلئے کیسے لوگ منتخب کرتے ہیں اور دل لگی کیلئے لا شعوری طور پہ کس کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔
فلاسفر ان کو انسانی تجربات اور اجتماعی عمل کی زاویہ سے دیکھتا ہے۔ مذہبی عالم اس کو اپنے عقیدہ کے نقطہ نظر سے ، تا کہ انسانی عمل کو عقیدہ اور مذہبی قواعد کے تابع کر دیا جائے۔ عاشق اس کو خدائی محبت کا مظہر سمجھتا ہے۔
ان میں سے کس کا نقطہ نظر حقیقت سے قریب تر ہے؟؟
ایک حیاتیاتی تجزیہ بتاتا ہے کہ لوگ صنفِ مخالف کی کن صفات سے متاثر ہوتے ہیں اور اس کی توجیہ کیا ہے۔ سماجی مرتبہ کی تبدیلی سے کیسے پسندیدہ صفات میں تبدیلی رونما ہوتی ہے، لوگ طویل المیعاد رشتے کیلئے کیسے لوگ منتخب کرتے ہیں اور دل لگی کیلئے لا شعوری طور پہ کس کی جانب متوجہ ہوتے ہیں۔
فلاسفر ان کو انسانی تجربات اور اجتماعی عمل کی زاویہ سے دیکھتا ہے۔ مذہبی عالم اس کو اپنے عقیدہ کے نقطہ نظر سے ، تا کہ انسانی عمل کو عقیدہ اور مذہبی قواعد کے تابع کر دیا جائے۔ عاشق اس کو خدائی محبت کا مظہر سمجھتا ہے۔
ان میں سے کس کا نقطہ نظر حقیقت سے قریب تر ہے؟؟