حسیب نذیر گِل
محفلین
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے جرمنی حکومت کی سفارش پر نازی نظریے کے حامی جرمن صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کردیے ہیں۔
ٹوئٹر کے اس قدم کے بعد صرف جرمنی میں اس سائٹ کے صارفین نازی نظریہ کے حامیوں کے ٹوئٹس تک رسائی حاصل نہیں کر پائیں گے لیکن باقی پوری دنیا کے صارفین ان ٹوئٹس کو دیکھ سکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار ہے جب ٹوئٹر نے اپنی مقامی سینسرشپ سے متعلق پالیسی کا نفاذ کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس کی پالیسی اس برس جنوری میں وجود میں آئی تھی۔
اس پالیسی کے تحت اگر ٹوئٹر پر شائع ہوئے پیغام یا ٹویٹس کسی ملک کے قانون کے خلاف ورزی کرتے ہیں تو انہیں مقامی طور پر بلاک کردیا جاتا ہے اور اسی پالیسی کے تحت جرمنی میں نازی نظریہ رکھنے والے صارفین کے ٹوئٹس بلاک کردیئے گئے ہیں۔
ٹوئٹر کے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سائٹ پر ایک پیغام کے ذریعے کمپنی کے جنرل کاؤنسل الیکس میگریولی نے بتایا ’ٹوئٹر پر شائع ہونے والے مواد پر پابندی عائد کرنا ہمیں اچھا نہیں لگتا ہے لیکن ہمارے پاس کچھ ایسے ٹولز ہیں جو یہ کام شفافیت سے کرسکتے ہیں‘۔
اپنے اس ٹوئٹ میں انہوں نے وہ خط بھی شائع کیا ہے جو جرمنی کی پولیس نے انہیں بھیجا تھا۔
جرمن پولیس نے اس خط کے ذریعے ٹوئٹر سے درخواست کی تھی کہ وہ ان کے ملک میں ان لوگوں کے ٹوئٹس بلاک کردے جو نازی نظریہ رکھتے ہیں۔
بشکریہ:بی بی سی اردو
ٹوئٹر کے اس قدم کے بعد صرف جرمنی میں اس سائٹ کے صارفین نازی نظریہ کے حامیوں کے ٹوئٹس تک رسائی حاصل نہیں کر پائیں گے لیکن باقی پوری دنیا کے صارفین ان ٹوئٹس کو دیکھ سکیں گے۔
واضح رہے کہ یہ پہلی بار ہے جب ٹوئٹر نے اپنی مقامی سینسرشپ سے متعلق پالیسی کا نفاذ کیا ہے۔ واضح رہے کہ اس کی پالیسی اس برس جنوری میں وجود میں آئی تھی۔
اس پالیسی کے تحت اگر ٹوئٹر پر شائع ہوئے پیغام یا ٹویٹس کسی ملک کے قانون کے خلاف ورزی کرتے ہیں تو انہیں مقامی طور پر بلاک کردیا جاتا ہے اور اسی پالیسی کے تحت جرمنی میں نازی نظریہ رکھنے والے صارفین کے ٹوئٹس بلاک کردیئے گئے ہیں۔
ٹوئٹر کے اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے سائٹ پر ایک پیغام کے ذریعے کمپنی کے جنرل کاؤنسل الیکس میگریولی نے بتایا ’ٹوئٹر پر شائع ہونے والے مواد پر پابندی عائد کرنا ہمیں اچھا نہیں لگتا ہے لیکن ہمارے پاس کچھ ایسے ٹولز ہیں جو یہ کام شفافیت سے کرسکتے ہیں‘۔
اپنے اس ٹوئٹ میں انہوں نے وہ خط بھی شائع کیا ہے جو جرمنی کی پولیس نے انہیں بھیجا تھا۔
جرمن پولیس نے اس خط کے ذریعے ٹوئٹر سے درخواست کی تھی کہ وہ ان کے ملک میں ان لوگوں کے ٹوئٹس بلاک کردے جو نازی نظریہ رکھتے ہیں۔
بشکریہ:بی بی سی اردو