جرم۔۔۔۔۔۔ (نظم) ظہیر احمد ظہیر

جرم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
زمیں تیری ہتھیلی پر
اگر سورج بھی اگ آئے
ستارے تیرے دامن پر بھی کندہ کر دیے جائیں
زمیں تیرا قبیلہ آسماں سے جڑ نہیں سکتا
حقیقت اور خوابوں میں ہمیشہ فرق رہنا ہے

دھریکوں کو اگر کافور کی خوشبو میں نہلا دو
لباسِ احمریں شاخوں کو پہنا دو
مگر پھر بھی
دھریکوں اور گلابوں میں ہمیشہ فرق رہنا ہے

مرے مولا
زمیں کا جرم کیا تھا؟
کیوں دھریکوں پر یہ فرد جرم عائد کی گئی ہے؟
کیوں ہمیں تفریق کا یہ زہر پلوایا گیا ہے؟
کیوں "مرا تیرے قبیلے سے نہ ہونا" جرم ٹھہرایا گیا ہے؟
 

الف عین

لائبریرین
بہت خوب ظہیر اور محفل میں خوش آمدید۔ اگر کہیں تعارف دے دیا ہے اپنا تو اس کا ربط دیں، اور اگر اب تک نہیں دیا تو ضرور تعارف کا دھاگا کھول کر اپنا تعارف دیں۔ تاکہ سب با قاعدہ خوش آمدید کہہ سکیں۔
بہت عمدہ رواں دواں نظم ہے، بس ایک بات کہوں گا۔ کچھ مقامی الفاظ اگر استعمال کئے جائیں تو اس کے معانی بھی دے دئے جائیں۔ اس نظم میں دھریک (اگر واقعی یہ دھریکوں کا واحد صیغہ ہے) کے معنی کم از کم مجھ کو نہیں معلوم۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اعجاز صاحب یہ پنجابی دھریک دراصل بکائن ہے، پنجاب یا پاکستان میں بہت کم لوگ یہ جانتے ہیں مجھے خود چند سال قبل انتہائی تگ و دو کے بعد دھریک کی اردو ملی تھی :)
 
Top