anwarjamal
محفلین
حقیقتیں نہ دکھائے تو سر کے پاس رھے
مری نگاہ بھی خواب _ سحر کے پاس رھے
ترقیوں کے منازل وہ طے کرے کیسے ؟
جو شخص گھر سے چلے اور گھر کے پاس رھے
ذرا سی دیر کو سوچو کہ حال کیا ہوگا
اگر یہ رزق کا ٹھیکہ بشر کے پاس رھے
تخیلات کی وادی میں کیا اڑان بھرے
وہ مرغ دل کہ جو مرغی کے پر کے پاس رھے
کسی کی یادوں سے وہ کیسے دور ہونے دے
وہ میرا عشق جو ہردم نظر کے پاس رھے
اس ایک شخص کی قسمت میں صرف بچے ہیں
جو سب سے دور شریک _ سفر کے پاس رھے
جسے تمیز نہیں مجھ سے بات کرنے کی
وہ شخص جا کے کسی جانور کے پاس رھے
تو میرے پاس رھے ایسے اے مرے محبوب
کہ جیسے دھوپ میں سایہ شجر کے پاس رھے
انور جمال انور
مری نگاہ بھی خواب _ سحر کے پاس رھے
ترقیوں کے منازل وہ طے کرے کیسے ؟
جو شخص گھر سے چلے اور گھر کے پاس رھے
ذرا سی دیر کو سوچو کہ حال کیا ہوگا
اگر یہ رزق کا ٹھیکہ بشر کے پاس رھے
تخیلات کی وادی میں کیا اڑان بھرے
وہ مرغ دل کہ جو مرغی کے پر کے پاس رھے
کسی کی یادوں سے وہ کیسے دور ہونے دے
وہ میرا عشق جو ہردم نظر کے پاس رھے
اس ایک شخص کی قسمت میں صرف بچے ہیں
جو سب سے دور شریک _ سفر کے پاس رھے
جسے تمیز نہیں مجھ سے بات کرنے کی
وہ شخص جا کے کسی جانور کے پاس رھے
تو میرے پاس رھے ایسے اے مرے محبوب
کہ جیسے دھوپ میں سایہ شجر کے پاس رھے
انور جمال انور