جس میں تٔو پاس نہ ہو ایسی کوئی شام نہیں

سر الف عین
یاسر شاہ
محمّد احسن سمیع :راحل:
اور دیگر احباب سے اصلاح کی درخواست ہے


میری بربادی کا تجھ پر کوئی الزام نہیں
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں ترا نام نہیں

چاندنی بھی مری تنہائی میں کیوں زہر بھرے
کون سی رات ہے جو مرکزِ آلام نہیں

جو کوئی قطرۂِ شبنم کی بقا کو جانے
اس کو دنیا کی محبت سے کوئی کام نہیں

ڈوب کر آپ کی آنکھوں میں جو نشہ چھائے
مے کدوں میں بھی بدل اس کا کوئی جام نہیں

میری کوشش تھی رہے ترکِ تعلق مخفی
ہے گلی کون سی جس میں یہ خبر عام نہیں

جس جگہ چاند مرے چاند سے شرماتا تھا
ہائے اب میری پہنچ میں وہ دروبام نہیں

صاف کہتا ہوں ترے عشق میں بے بس ہوں بہت
سننا چاہو تو کسی بات میں ابہام نہیں

حجرۂِ وصل تخیل میں سجا لیتا ہوں
جس میں تٔو پاس نہ ہو ایسی کوئی شام نہیں

سچ ہے سجاد کہ وہ میرا کبھی ہو نہ سکا
پھر بھی میں اپنے تئیں عشق میں ناکام نہیں
 

یاسر شاہ

محفلین
السلام علیکم بھائی سجاد
مجھے تو آپ کی غزل درست لگی ۔ایک آدھ جگہ پھر سے دیکھ لیں:

جو کوئی قطرۂِ شبنم کی بقا کو جانے
اس کو دنیا کی محبت سے کوئی کام نہیں
یوں بھی ایک صورت ہے:
جس نے بھی قطرۂِ شبنم کی حقیقت جانی
اس کو دنیا کی محبت سے کوئی کام نہیں

۔۔
سچ ہے سجاد کہ وہ میرا کبھی ہو نہ سکا
پھر بھی میں اپنے تئیں عشق میں ناکام نہیں

"تئیں" کا یہ استعمال میرے خیال سے ٹھیک نہیں۔کچھ اور سوچیں۔
 

الف عین

لائبریرین
اپنے تئیں اس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے میرے خیال میں، مجھے کم از کم درست لگا۔ یاسر کا مشورہ بھی صرف بہتری کی صورت ہے، غلطی نہیں۔ اور بہتری کی صورتیں غالب و میر کے کلام میں بھی محسوس کی جا سکتی ہیں
 
السلام علیکم بھائی سجاد
مجھے تو آپ کی غزل درست لگی ۔ایک آدھ جگہ پھر سے دیکھ لیں:

جو کوئی قطرۂِ شبنم کی بقا کو جانے
اس کو دنیا کی محبت سے کوئی کام نہیں
یوں بھی ایک صورت ہے:
جس نے بھی قطرۂِ شبنم کی حقیقت جانی
اس کو دنیا کی محبت سے کوئی کام نہیں

۔۔
سچ ہے سجاد کہ وہ میرا کبھی ہو نہ سکا
پھر بھی میں اپنے تئیں عشق میں ناکام نہیں

"تئیں" کا یہ استعمال میرے خیال سے ٹھیک نہیں۔کچھ اور سوچیں۔
یاسر بھائی بہت شکریہ مجھے بہت خوشی ہوئی کہ آپ نے قیمتی وقت نکالا بے حد ممنون ہوں آپ والی صورت بہت پسند آئی
 
اپنے تئیں اس طرح استعمال کیا جا سکتا ہے میرے خیال میں، مجھے کم از کم درست لگا۔ یاسر کا مشورہ بھی صرف بہتری کی صورت ہے، غلطی نہیں۔ اور بہتری کی صورتیں غالب و میر کے کلام میں بھی محسوس کی جا سکتی ہیں
بہت بہت شکریہ سر اللہ پاک سلامت رکھے آمین
 

یاسر شاہ

محفلین
اعجاز صاحب تئیں کی ایک صورت تو کلاسیکی تھی جب یہ "کو" کی جگہ استعمال ہوتا تھا ۔وہ صورت تو ہوئی متروک اب پھر اس لفظ کا احیا کیا گیا ہے مختلف معنوں میں ۔یہاں تک کہ مقامی لوگ "اپنے تئیں" کو "میری رائے میں"کی جگہ بھی استعمال کرتے ہیں۔یعنی کسی سے پوچھا جائے کہ آپ کی اس مسئلے میں کیا رائے ہے تو وہ کہتا ہے میرے تئیں یہ یوں نہیں یوں ہے۔
باقی آپ کی رائے ظاہر ہے زیادہ صائب ہے۔
 
اعجاز صاحب تئیں کی ایک صورت تو کلاسیکی تھی جب یہ "کو" کی جگہ استعمال ہوتا تھا ۔وہ صورت تو ہوئی متروک اب پھر اس لفظ کا احیا کیا گیا ہے مختلف معنوں میں ۔یہاں تک کہ مقامی لوگ "اپنے تئیں" کو "میری رائے میں"کی جگہ بھی استعمال کرتے ہیں۔یعنی کسی سے پوچھا جائے کہ آپ کی اس مسئلے میں کیا رائے ہے تو وہ کہتا ہے میرے تئیں یہ یوں نہیں یوں ہے۔
باقی آپ کی رائے ظاہر ہے زیادہ صائب ہے۔
یاسر بھائی بہت شکریہ اللہ پاک آپ کو ہمارے ساتھ تادیر سلامت رکھے آمین
 
Top