الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-------------
جس نے بنا لیا ہے دل میں مرے ٹھکانا
ممکن نہ ہو سکے گا اب اس کو بھول جانا
--------
ہمراز تجھ کو اپنا میں نے بنا لیا ہے
کوئی بھی بات دل کی مجھ سے نہ اب چھپانا
--------
آنکھوں کے راستے سے دل میں اتر گئے ہو
اتنے قریب آ کر ہرگز نہ دور جانا
--------
جادو نظر میں تیری آنکھوں میں اک نشہ ہے
سیکھے کہاں سے ایسے انداز دلبرانہ
---------------
کالی گھٹا ہیں زلفیں ، چہرہ ہو چاند جیسے
کیسے بھلا ہو ممکن تجھ سے نظر ہٹانا
--------
بیٹھو نہ دور مجھ سے ، آؤ قریب میرے
پانی برس رہا ہے ، موسم ہے عاشقانہ
-----------
دنیا ستم کرے گی الفت کے راستے میں
آئے جو وقت مشکل مجھ کو نہ بھول جانا
----------
ہوں گے ضرور پورے دیکھے جو خواب ہم نے
مایوس ہو کے ہرگز آنسو نہ تم بہانا
----------
اک بار جس کسی نے دل میں جگہ بنا لی
ہوتا نہیں ہے ممکن نظروں سے پھر گرانا
--------
دنیا نے پڑھ لیا ہے چہرے سے حال دل کا
ممکن کہاں رہا ہے اب راز کو چھپانا
---------
تُو نے بھلا دیا ہے دل سے مری وفا کو
دل میں تری محبّت اب تک بھی ہے توانا
-----------
دنیا میں کھو کے ارشد بھولا خدا ہے تجھ کو
مہنگا پڑے گا تجھ کو دنیا سے دل لگانا
-------------
 

الف عین

لائبریرین
الف عین
صابرہ امین
محمّد احسن سمیع :راحل:
سید عاطف علی
-------------
جس نے بنا لیا ہے دل میں مرے ٹھکانا
ممکن نہ ہو سکے گا اب اس کو بھول جانا
--------
درست
ہمراز تجھ کو اپنا میں نے بنا لیا ہے
کوئی بھی بات دل کی مجھ سے نہ اب چھپانا
--------
تجھ کی بجائے اگر تم ہی کہا جائے تو بہتر نہیں؟
آنکھوں کے راستے سے دل میں اتر گئے ہو
اتنے قریب آ کر ہرگز نہ دور جانا
--------
درست
جادو نظر میں تیری آنکھوں میں اک نشہ ہے
سیکھے کہاں سے ایسے انداز دلبرانہ
---------------
پہلا مصرع روانی چاہتا ہے، کس کی آنکھوں میں نشہ ہے؟ نشہ کا درست تلفظ نشّہ ہے، فعلن ہے، لیکن یہ بھی گوارا ہو سکتا ہے
کالی گھٹا ہیں زلفیں ، چہرہ ہو چاند جیسے
کیسے بھلا ہو ممکن تجھ سے نظر ہٹانا
--------
پہلے مصرع کے دونوں ٹکڑے ایک ہی صیغے میں ہوں، یہ کوشش کریں ، جیسے "چہرہ" ہے" چاند جیسا

بیٹھو نہ دور مجھ سے ، آؤ قریب میرے
پانی برس رہا ہے ، موسم ہے عاشقانہ
-----------
درست
دنیا ستم کرے گی الفت کے راستے میں
آئے جو وقت مشکل مجھ کو نہ بھول جانا
----------
دو لخت ہے، کوئی خاص مفہوم بھی نہیں، اسے نکال دیں
ہوں گے ضرور پورے دیکھے جو خواب ہم نے
مایوس ہو کے ہرگز آنسو نہ تم بہانا
----------
درست
اک بار جس کسی نے دل میں جگہ بنا لی
ہوتا نہیں ہے ممکن نظروں سے پھر گرانا
--------
دوسرے مصرعے میں "اسے" بھی شامل کرنا ضروری محسوس ہوتا ہے
دنیا نے پڑھ لیا ہے چہرے سے حال دل کا
ممکن کہاں رہا ہے اب راز کو چھپانا
---------
راز کو چھپانا محاورہ نہیں ۔ رازِ دل چھپانا کیا جا سکتا ہے
تُو نے بھلا دیا ہے دل سے مری وفا کو
دل میں تری محبّت اب تک بھی ہے توانا
-----------
دوسرے مصرعے میں مگر، لیکن جیسا کوئی رابطے کا لفظ ضروری ہے
دنیا میں کھو کے ارشد بھولا خدا ہے تجھ کو
مہنگا پڑے گا تجھ کو دنیا سے دل لگانا
-------------
واضح نہیں کہ ارشد خدا کو بھول گیا ہے یا خدا ارشد کو بھول گیا ہے!
 
Top