مبارکباد جشنِ ولادت مولائے کائنات امیرالمومنین علیؑ ابنِ ابی طالب علیہ السلام بہت بہت مبارک ہو ❤️

سیما علی

لائبریرین
13 رجب المرجب جشنِ ولادتِ باسعادت امیر المؤمنین امام المتقین مولائے کائنات علی ابنِ ابی طالب علیہ اسلام
‏عالمِ انسانیت کو بہت بہت مبارک ہو
❤❤❤❤❤
مُسلمِ اوّل شہِ مرداں علی
عشق را سرمایۂ ایماں علی

پہلے مسلمان علی ع ہیں، مردوں کے سردار علی ہیں۔ عشق کیلیے ایمان کا سرمایہ علی ہیں۔

از ولائے دودمانش زندہ ام
در جہاں مثلِ گہر تابندہ ام

میں انکے خاندان کی محبت سے زندہ ہوں، اور دنیا میں موتیوں کی مانند چمک رہا ہوں۔

زمزم ار جوشد ز خاکِ من، ازوست
مے اگر ریزد ز تاکِ من، ازوست

اگر میری خاک سے زمزم ابلتے ہیں تو یہ انہی علی ہی سے ہے اور اگر میری انگور کی شاخ سے مے ٹپکتی ہے تو یہ انہی علی ہی سے ہے۔

از رُخِ اُو فال پیغمبر گرفت
ملّتِ حق از شکوہش فر گرفت

انکے چہرۂ مبارک سے پیغمبر (ص) فال لیا کرتے تھے، ملّتِ حق نے انکی شان و شوکت سے عزت حاصل کی۔
علامہ اقبال رح
 

سیما علی

لائبریرین
خلیل جبران ایک جگہ تحریر کرتے ہے کہ میں آج تک دنیا کے اس راز کو نہ سمجھ پایا کہ کیوں بعض لوگ اپنے زمانے سے بہت آگے ہوتے ہیں، میرے عقیدے کے مطابق علی ابن ابی طالب علیہ السلام اس زمانے کے نہیں تھے، وہ زمانہ علی علیہ السلام کا قدر شناس نہیں تھا، علیؑ اپنے زمانے سے بہت پہلے پیدا ہوگئے تھے، مزید کہتے ہیں کہ میرا یہ عقیدہ ہے کہ علی ابن ابی طالب علیہ السلام عربوں میں وہ پہلے شخص تھے، جو اس کائنات کی کلی روح کے ساتھ تھے، یعنی خدا کے ہمسایہ تھے اور علیؑ علیہ السلام وہ ہستی تھے جو اپنی راتوں کو اس روحِ کلی عالم کے ساتھ گزارتے تھے۔
میرے عقیدے کے مطابق ابو طالب کا بیٹا علی علیہ السلام پہلے عرب تھے جن کا رابطہ کل جہان کے ساتھ تھا اور وہ انکے ساتھی لگتا تھے ، رات ان کے ساتھ ساتھ حرکت کرتی تھی، علی علیہ السلام پہلے انسان تھے جن کی روحِ پاک سے ہدایت کی ایسی شعائیں نکلتی تھیں جو ہر ذی روح کو بھاتی تھیں، انسانیت نے اپنی پوری تاریخ میں ایسے انسان کو نہ دیکھا ہوگا، اسی وجہ سے لوگ ان کی پُرمعنی گفتار اور اپنی گمراہی میں پھنس کے رہ جاتے تھے، پس جو بھی علی علیہ السلام سے محبت کرتا ہے، وہ فطرت سے محبت کرتا ہے اور جو اُن سے دشمنی کرتا ہے، وہ گویا جاہلیت میں غرق ہے۔علی علیہ السلام اس دنیا سے رخصت ہوگئے لیکن خود کو شہید ِاعظم منوا گئے، وہ ایسے شہید تھے کہ لبوں پر سبحانَ ربی الاعلیٰ کا ورد تھا اور دل لقاء اللہ کیلئے لبریز تھا، دنیائے عرب نے علی علیہ السلام کے مقام اور اُن کی قدرومنزلت کو نہ پہچانا، یہاں تک کہ اُن کے ہمسایوں میں سے ہی پارسی اٹھے جنہوں نے پتھروں میں سے ہیرے کو چن لیا۔
 

سیما علی

لائبریرین
IMG-6607.jpg
 
Top