جلیل حسن جلیل (مانکپوری) :::: رِندوں کو غمِ بادۂ گلفام نہیں ہے -- Jaleel Hasan Jaleel Manakpoori

طارق شاہ

محفلین


غزل

جلیل حسن جلیل

رِندوں کو غمِ بادۂ گلفام نہیں ہے
آنکھیں تو ہیں ساقی کی، اگر جام نہیں ہے

کٹتی ہے نہ گھٹتی ہے، نہ ہٹتی ہے شبِ غم
اِس پر اثرِ گردشِ ایّامِ نہیں ہے

جب تک خلشِ درد تھی، اِک گو نہ مزہ تھا
جب سے مجھے آرام ہے، آرام نہیں ہے

چلنے کی اجازت ہے فقط تیغِ رواں کو
قاتل کی گلی رہگذرِ عام نہیں ہے

تم یاں سے گئے کیا مِری دُنیا ہی بدل دی
وہ لطف نہیں ، وہ سحر و شام نہیں ہے

کچھ دام و قفس پر نہیں موقوُف اَسیری
بُلبُل کے لئے کیا رگِ گُل دام نہیں ہے

ناداں ہیں، جو دیتے ہیں جلیل آپ کو اِلزام
اِس دَور میں کِس کو ہوسِ جام نہیں ہیں


جلیل حسن جلیل مانکپوری


 
Top