حمیرا عدنان
محفلین
ایک عورت حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آکر کہنے لگی’’میرا شوہر دوسرا نکاح کرنا چاہتا ہے۔‘‘ آپ نے فرمایا ’’اگر اس کے نکاح میں اس وقت چار عورتیں نہیں ہیں تو اسے دوسرا نکاح جائز ہے۔‘‘ عورت بولی ’’یا حضرت اگر غیر مردوں کو عورتوں کی طرف دیکھنا جائز ہوتا تو میں اپنا چہرہ کھول کر دکھاتی تاکہ آپ مجھے دیکھ کر بتاتے کہ جس شخص کے نکاح میں میرے جیسی صاحب جمال عورت ہو اسے میرے سوا دوسری عورت سے نکاح کرنا لائق ہے؟‘‘
حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے عورت کی بات سن کر ایک نعرہ مارا اور رونے لگے اور اس کا سبب پوچھنے پر فرمایا’’میرے ذہن میں اس وقت یہ خیال آیا ہے کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دنیا میں کسی کو مجھے دیکھنا جائز ہوتا تو میں اپنے جمال سے حجاب اٹھاکر اس پر ظاہر ہوجاتا تاکہ وہ مجھے دیکھتا پھر اسے معلوم ہوتا کہ جس کا مجھ جیسا رب ہو، اس کے دل میں مجھے چھوڑ کر کسی اور کی محبت ہونی چاہیے؟
حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے عورت کی بات سن کر ایک نعرہ مارا اور رونے لگے اور اس کا سبب پوچھنے پر فرمایا’’میرے ذہن میں اس وقت یہ خیال آیا ہے کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دنیا میں کسی کو مجھے دیکھنا جائز ہوتا تو میں اپنے جمال سے حجاب اٹھاکر اس پر ظاہر ہوجاتا تاکہ وہ مجھے دیکھتا پھر اسے معلوم ہوتا کہ جس کا مجھ جیسا رب ہو، اس کے دل میں مجھے چھوڑ کر کسی اور کی محبت ہونی چاہیے؟