جمال خداوندی

ایک عورت حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے پاس آکر کہنے لگی’’میرا شوہر دوسرا نکاح کرنا چاہتا ہے۔‘‘ آپ نے فرمایا ’’اگر اس کے نکاح میں اس وقت چار عورتیں نہیں ہیں تو اسے دوسرا نکاح جائز ہے۔‘‘ عورت بولی ’’یا حضرت اگر غیر مردوں کو عورتوں کی طرف دیکھنا جائز ہوتا تو میں اپنا چہرہ کھول کر دکھاتی تاکہ آپ مجھے دیکھ کر بتاتے کہ جس شخص کے نکاح میں میرے جیسی صاحب جمال عورت ہو اسے میرے سوا دوسری عورت سے نکاح کرنا لائق ہے؟‘‘
حضرت جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے عورت کی بات سن کر ایک نعرہ مارا اور رونے لگے اور اس کا سبب پوچھنے پر فرمایا’’میرے ذہن میں اس وقت یہ خیال آیا ہے کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دنیا میں کسی کو مجھے دیکھنا جائز ہوتا تو میں اپنے جمال سے حجاب اٹھاکر اس پر ظاہر ہوجاتا تاکہ وہ مجھے دیکھتا پھر اسے معلوم ہوتا کہ جس کا مجھ جیسا رب ہو، اس کے دل میں مجھے چھوڑ کر کسی اور کی محبت ہونی چاہیے؟
 
’’ اللہ نور ہے آسمانوں کا اور زمین کا، اس کے نور کی مثال مثل ایک طاق کے ہے جس میں چراغ ہو اور چراغ شیشہ کی قندیل میں ہو اور شیشہ مثل چمکتے ہوئے روشن ستارے کے ہو وہ چراغ ایک بابرک درخت زیتون کے تیل سے جلایا جاتا ہو جو درخت نہ مشرقی ہے نہ مغربی خود وہ تیل قریب ہے کہ آپ ہی روشنی دینے لگے اگرچہ اسے آگ نہ بھی چھوئے، نور پر نور ہے، اللہ تعالیٰ اپنے نور کی طرف رہنمائی کرتا ہے جسے چاہے، لوگوں (کے سمجھانے) کو یہ مثالیں اللہ تعالیٰ بیان فرما رہا ہے، اور اللہ تعالیٰ ہر چیز کے حال سے بخوبی واقف ہے‘‘،(النور:35)۔
مگر افسوس! پھر بھی لوگ مشکل میں اللہ تعالیٰ کے علاوہ دوسرں کو پکارتے ہیں۔
 

x boy

محفلین
جنید بغدادی کو میں نہیں جانتا ہوں،، البتہ رسول اللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم بن عبداللہ بن عبدالمطلب کو جانتا ہوں،،
عورت کی شکایت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی، ایک بات تو معلوم ہی ہے عورت اپنے شوہر کسی اور عورت کے ساتھ شریک
نہیں کرسکتی لیکن پھر بھی بہت سے لوگ ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں جس کی اجازت ہے لیکن انصاف کے کٹھیرے
پہلے کھڑا ہونا ہوگا وہ انصاف اپنے احتساب سے کرنا ہے جس کا اللہ نے حکم دیا ہے
ایک کے ساتھ انصاف کرسکے تو دوسرے کے ساتھ بھی ویسا ہی۔
دنیا میں ہمیشہ بہت سی بیوائے ہوتی ہیں یتیم ہوتے ہیں ان کی اسطرح کفالت کرے
کہ احسان نہ نظر آئے اور شادی بہترین طریقہ ہے ،، کوئی خاتوں اپنے شوہر سے پوچھتی ہے کہ " تم مجھ
سے کتنا پیار کرتے ہو" شوہر جھٹ سے کہہ دیتا ہے کہ یہ جو بچے ہوئے ہیں وہ میکے سے لائی ہو کیا
یہ ایسے ہی ہوگیا ہے ،، بہت زیادہ مردوں کی جھوٹ بات ہے بچے دنیا میں ہر جگہہ ہورہے ہیں بہت سی
جگہہ شادی کے بغیر بھی ہورہے ہیں بچے مردوں کی لذت مردانگی کی وجہ سے ہوتے ہیں پیار محبت کا
کوئی تعلق نہیں،،، اللہ تعالی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شادیاں اس لئے کرائی کہ ان سے امت کچھ سیکھیں
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی جوانی کے عروج کے سارے سال ام المومنین خدیجہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ شادی کرکے
گزار دئے جو ایک بیوہ تھیں انکےانتقال کے بعد جو بھی شادیاں کی وہ اللہ کا حکم تھا اور ہر ایک مثال ہے مردوں کے
لئے ایک امن والا گھر بنانے کے لئے۔۔
انتھی۔
 
Top