جمعہ

نور وجدان

لائبریرین
مجھ پر جمعہ نازل نَہیں ہوتا ۔ احرارِ بریرہ و ریشم سے براءت نہیں ہوتی ۔ ذکر میں جاودانی نہیں ہوتی ۔ رات رحمانی نہیں ہوتی اور بات سبحانی نہیں ہوتی ۔ کسی سے پوچھا جائے کہ جمعہ کیا ہے تو وہ کہے گا کہ دن ہے ۔ یہی گڑ بڑ ہے کہ جمعہ دن نہیں ہے ۔ تمام جہات کے منبعِ انوارات کی جمع ہے ۔ جب جمع واحد میں ہو تو واحد واحد رہتا ہے پر کثرت ھو ھو بولنے لگتی ہے ۔ سامنے الواحد بیٹھا جب ھو ھو یعنی " تو، تو " سنتا ہے تو صبح صادق ہوتی ہے اور سحر سے پہلے جمعہ نازل نہیں ہوتا ہے ۔ طلوعِ سحر میں رات کا سماع گویا شادمانی کا سماع ہوتا ہے ۔ یہ وسیم کی طرف تحفہ ء ایزد ہے جب طائر پر لگا کے اڑان بھرتا ہے تو جانب یمن سے جانب لعل یمن کہ جانب حسین بروضہ امام رضی تعالی عنہ جاتا ہے تو سلام لب بہ دہن، دل بہ سخن، نظر بہ رہن، قرض بہ لعلی ادا کرتا ہے تو شہِ دلاور، دلاویز مسکراہٹ سے دلاوری عطا کرتے ہیں. ۔ یہ جن کو روضہِ حسینی کے پاس بیٹھنے کی بشارت مل جاتی ہے تو گویا امامت کا تاج پہنا دیا جاتا ہے ان پر نگہ الطافانہ ہوتی ہے اور نظرِ محرمانہ سے محبوب کا جلوہ شروع ہوجاتا ہے ۔ یہ کائنات کل وحدت کے دو ٹکروں میں دکھنے لگتی ہے ۔ جمال بہ رسول اکرم معظم محتشم سے بی بی پاکدامن سیدہ مطہرہ عاقلہ عالیہ راضیہ مرضیہ زہرا رضی تعالی کی سے جناب امامِ حسن رضی تعالی عنہ، وہیں جناب علی المرتضی رضی تعالی عنہ سے حسینی لعل یمن رض کی صورت بصورت جلال ۔ قران پاک میں یہی دو آیات ہمیں ازبر کرا دی جاتی ہے جیسا کہ اللہ حاشر ہے، اللہ الباری ہے اللہ البصیر ہے اللہ العالی ہے اللہ جمال والا ہے اللہ ستار ہے اللہ قہار ہے اللہ جبار ہیں ۔ اس کی ذات کی شہادتیں تقسیم ہوجاتی ہیں ان ہستیوں میں اور نورانی مصحف کھل جاتے ہیں. مطہرین لوح محفوظ پر قران پاک دیکھ سکتے اور پڑھ سکتے ہیں مگر لوح محفوظ تو دل میں رقم ہیں اور دل میں جھانکنا ہم نے چھوڑ دیا ہے

جب دل میں جھانکنا چھوڑ دیا جائے تو جمعہ کیسے نازل ہو ۔ کیسے ھو ہو تو کیسے اللہ روبرو ہو، کیسے بات ہو تو کیسے ہم کلام ہو، کیسے کلیمی ہو جب کلیمی نہیں تو معراج کی بات کیا ہو، یہ جو عشاق سدرہ المتہی پر رک جاتے ہیں ان کے آگے کا سفر رقم ہے ۔ وہ دیکھ رہا ہے جو ہو رہا ہے کیونکہ وہ شاہد ہے اور بندہ مشہد جلوہ گاہ بنا ہوا تو وہ فرماتا ہے لایدرکہ الابصار تو یہی دید ہے ۔ ہم نے اس کا ہونا ہے اور دید ہونی ہے . ہم بھلا کہاں سے وہ خلا لائیں گے جہاں وہ نہیں ہوگا. جہاں وہ ہے جہاں میں ہوں نہیں میں نے وہی ہے تو کہیں اپنا آپ جلوہ گاہ دیکھتے ھو ھو کہے گا تو کہیں جلوہ گاہیں دل کو دیکھتے ھو ھو کہیں گی یعنی تو تو، تو پیار ہوگا. یہ محبت ہے یہ عبادت ہے ۔ یہ سیادت ہے ۔ اس سیادت کے پیچھے نقشِ نعلین پانے کی سعادت ہے ۔ جب سعادتیں سادات سے ملنے لگیں تو جمعہ نازل ہو جاتا ہے
 
Top