جمہوریۂ آذربائجان کے شہر نخچوان کی جالب تصاویر

حسان خان

لائبریرین
آئیے آج اپنے برادر ملک جمہوریۂ آذربائجان کے شہر نخچوان (Nakhchivan) کی تاریخی عمارات اور دیگر اماکن کی تصاویر دیکھتے ہیں۔ شہرِ نخچوان کی آبادی محض پچھتر ہزار ہے جو کہ آذربائجانی ترکوں پر مشتمل ہے۔

شہر کے اطراف میں بآسانی نظر آنے والا کوہِ ارارات
EAA7F3A6-000F-4D5E-A422-C9BD172FE1C4_w974_n_s.jpg


باروہیں صدی عیسوی کا خوبصورت معماری نمونہ یوسف ابن قسیر کا مقبرہ۔۔۔ 'محلۂ قوردلار و شہاب' نامی جگہ پر واقع اس تاریخی یادگار کو لوگ 'گنبدِ آتابابا' کے نام سے بھی جانتے ہیں۔ اس عمارت کے معمار عجمی نخچوانی تھے اور یہ ۱۱۶۲ عیسوی میں تعمیر ہوئی تھی۔
1BFC1CC6-E57B-4BAA-9F1C-99349C8E3DF3_w974_n_s.jpg

299552A3-AAF4-46DB-B4D5-DDD1C87C8460_w974_n_s.jpg

34699E8A-BB5E-4296-9C2E-1A38CA0F837A_w974_n_s.jpg


معمار عجمی نخچوانی کا مجسمہ
A7DE48AC-969E-46BF-8701-720587164B86_w974_n_s.jpg


چشمۂ دختران پر واقع خانانِ نخچوان کا محل۔۔ اب یہ عمارت قالین عجائب خانہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔
3E72BF37-3C45-4B0E-84D4-D053EC25045E_w974_n_s.jpg


قیزلار بولاغی یعنی چشمۂ دختران
6B616F21-0731-41D9-A648-AEB11E56649D_w974_n_s.jpg

2ED37E12-ECB9-4BAC-B3D9-0DF9D3B78DDB_w974_n_s.jpg


ADF520DA-4C0D-403C-9AE0-FF6992222A73_w974_n_s.jpg


چشمۂ دختران میں واقع 'قطرہ' نامی جگہ۔۔۔ یہاں موجود پتھروں سے سال کے تمام موسموں میں پانی ٹپکتا رہتا ہے۔ مقامی روایات کے مطابق اصحابِ کہف کا واقعہ بھی ادھر ہی رونما ہوا تھا۔
27B88E47-F11B-4050-A321-F1A6579BE364_w974_n_s.jpg


2AA2CF59-82E6-4E6E-A3A0-C5D6D95CF2AF_w974_n_s.jpg
2AA2CF59-82E6-4E6E-A3A0-C5D6D95CF2AF_w974_n_s.jpg
دولتِ اتابکان کے حکمران محمد جہان پہلوان کا اپنی والدہ مومنہ خاتون کے لیے ۱۱۸۶ عیسوی میں تعمیر کروایا گیا مقبرہ۔۔ یہ یادگار معمار عجمی نخچوانی کے شاہ آثار میں سے ایک مانی جاتی ہے۔ تاریخ دانوں کی تحقیق کے مطابق محمد جہان پہلوان کا مزار بھی اسی تربت کے زیرِ زمین حصے میں موجود ہے۔

5A2ADEB6-5AF7-451B-97D4-7753D1D98E3D_w974_n_s.jpg

Momine_Hatoon_Mausoleum.jpg


شہر کے مرکز میں موجود اخبار فروش اسٹالوں میں سے ایک
419B177A-ED02-47A4-ACD2-EC13C6132FBA_w974_n_s.jpg


(مقامی روایات کے مطابق) حضرتِ نوح کا مزار
E91BC507-FB13-4B68-AB57-2C7774AC6459_w974_n_s.jpg


اٹھارویں صدی عیسوی (صفوی دور) میں تعمیر ہونے والی عمارت تربتِ امامزادہ۔۔
7A537D51-98A8-46F6-A64C-2329B0C769A1_w974_n_s.jpg

7FC2CCD5-412F-4FF9-9F34-CD58AF0A57ED_w974_n_s.jpg

006763C9-45C4-4D6B-A2B4-A175531ED536_w974_n_s.jpg


'باغِ بزرگ' کے نزدیک واقع 'حضرتِ زہرا مسجد'
C3C65042-6C1C-4B8D-8F5D-758786EFAE16_w974_n_s.jpg


ماخذ
 

حسان خان

لائبریرین
عثمانیوں کے عہدِ حکومت میں تعمیر شدہ کاظم قارابکر پاشا مسجد
38278723.jpg

naxcivan_turkish_m_galleryfull.jpg


مرکزی بس اسٹیشن
superphoto21.jpg


سوویت دور کے مکانات
superphoto33.jpg


جامع مسجد
superphoto10.jpg


408479_2710707062374_46853497_n.jpg


580524_2710689981947_1170544223_n.jpg


001.jpg


003.jpg


0_f62b3_78746595_XXL


0_f62b4_7b5acf75_XXL


0_f62b9_14bfb38_XXL


0_f62ba_a6327e58_XXL


نخچوانی بچے
superphoto14.jpg
 

زبیر مرزا

محفلین
بے حد دلکش اور لاجواب تصاویر بہت شکریہ حسان لال اینٹو کے ساتھ فیروزی اورنیلے رنگ کا استعمال
عمارات کو بہت حُسن عطا کررہا ہے اور آنکھوں کو بھلا لگتا ہے - میں تو آپ کے بتائے مقامات کو ڈائری میں
نوٹ کرنا شروع کردیا اور ساتھ ہی پیسے جمع کرنا بھی :)
 

حسان خان

لائبریرین
اذربائجان بہت خوبصورت ہے!

نہ صرف خوبصورت ہے، بلکہ مسلم دنیا کے حوالے سے آذربائجان کا خطہ انتہائی مردم خیز اور متمدن رہا ہے، جو بدقسمتی سے اب گوشۂ گمنامی میں چلا گیا ہے۔ یہ کہنا مبالغہ نہ ہو گا کہ پاکستانیوں کی اکثریت آذربائجان کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتی، حالانکہ یہی وہ قطعۂ زمین ہے جہاں سے صائب تبریزی جیسے مفتخرِ روزگار لوگ اٹھتے رہے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
نہ صرف خوبصورت ہے، بلکہ مسلم دنیا کے حوالے سے آذربائجان کا خطہ انتہائی مردم خیز اور متمدن رہا ہے، جو بدقسمتی سے اب گوشۂ گمنامی میں چلا گیا ہے۔ یہ کہنا مبالغہ نہ ہو گا کہ پاکستانیوں کی اکثریت آذربائجان کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتی، حالانکہ یہی وہ قطعۂ زمین ہے جہاں سے صائب تبریزی جیسے مفتخرِ روزگار لوگ اٹھتے رہے ہیں۔

وہاں بھی ایران جیسا اسلامی انقلاب برپا ہو جائے گا تو یہ علاقہ بھی پوری مسلم دنیا میں بہت مشہور ہوگا۔ گمنامی کی اصل وجہ وہاں پر جمہوری سیکولر سیاسی نظام کا رائج ہونا ہے جو کہ مسلم اکثریت ملک کی حیثیت سے اور ایران جیسے ہمسایہ کی وجہ سے خاصی گمنامی کا باعث بنتا ہے۔ نیز صیہونی ریاست ہائے اسرائیل کیساتھ مثبت تعلقات بھی اسکی مسلم دنیا میں گمنامی کو چار چاند لگا دیتے ہیں۔ بس امریکہ رہ گیا ہے جسکی پشت پناہی کے بعد ہی یہ مزید گمنام ہو سکے گا! :grin:
 

حسان خان

لائبریرین
وہاں بھی ایران جیسا اسلامی انقلاب برپا ہو جائے گا تو یہ علاقہ بھی پوری مسلم دنیا میں بہت مشہور ہوگا۔ گمنامی کی اصل وجہ وہاں پر جمہوری سیکولر سیاسی نظام کا رائج ہونا ہے جو کہ مسلم اکثریت ملک کی حیثیت سے اور ایران جیسے ہمسایہ کی وجہ سے خاصی گمنامی کا باعث بنتا ہے۔

خطۂ آذربائجان کا ستر فیصد حصہ اور آذربائجان کا دل تبریز ایران کا ہی جز ہے، اس کے باوجود وہ یہاں نسبتاً گمنام ہے۔

اور جہاں تک جمہوریۂ آذربائجان کی بات ہے، اگر وہاں کا سیکولر پارلیمانی نظام گمنامی کا سبب ہوتا تو پھر ترکی جیسا سیاسی سیکولر ملک بھی عالمِ اسلام اور پاکستان میں اتنا مشہور و معروف نہ ہوتا۔ میری نظر میں وجہ سیدھی سی ہے۔۔ یہاں اکثر لوگوں کو آذربائجان کی تاریخ و ثقافت اور تمدنی خدمات کے بارے میں نہ کچھ معلوم ہے اور نہ ہی وہ زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ پاکستان میں بالکل غیر معروف ہے۔ اگر پاکستان میں بھی لوگوں کو ہماری اور آذریوں کے بیچ موجود ثقافتی مشترکات سے آگاہ کیا جائے، تو شاید یہاں لوگ کچھ دلچسپی لینا شروع کر دیں۔
 
Top