حسان خان
لائبریرین
روسی وفاق کی جمہوریہ تاتارستان کے دارالحکومت قازان میں 'بین التمدنی مکالمے سے مکالمے کے تمدن کی جانب' کے نعرے کا ساتھ منعقد ہونے والے گیارہویں قازان بین الاقوامی مسلم فلم جشنوارے کا ایک پُراحتشام تقریب کے ساتھ آغاز ہو گیا ہے۔
مجلسِ مفتیانِ روس کی کوششوں سے سالِ ۲۰۰۵ء سے شروع ہونے والے اس جشنوارے کا مقصد روس اور مسلمان ممالک میں فن و ثقافت کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ، مسلمان فلم سازوں کی تخلیقی کامیابیوں کی نمائش اور روس سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں معروضی اور درست نقطۂ نظر کی تشکیل ہے۔
یہ جشنوارہ ہر سال جمہوریۂ تاتارستان کے صدر کی حمایت و تعاون کے ساتھ منعقد ہوتا ہے اور اس کے بانیوں میں تاتارستان کی وزارتِ ثقافت، شہرِ قازان کی بلدیہ اور مجلسِ مفتیانِ روس شامل ہیں۔ منتظموں کا کہنا ہے کہ اس جشنوارے میں امن و آشتی، رواداری اور انسان دوستی کا پیغام دینے والی اخلاقی و معنوی اقدار اور ثقافتی روایات کی عکاسی کرنے والی فلمیں نمائش کے لیے منتخب کی جاتی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ "ہمیشہ کی طرح اس بار بھی تقریب کا آغاز روس اور بیرونِ ملک کے فلمی ستاروں کے سرخ قالین پر گذرنے کے ساتھ ہو گا۔ اس سال جشنوارے میں شرکاء کا استقبال روسی اداکار، ہدایت کار اور پیش کار ولادیمیر مینشوف (Vladimir Menshov) کریں گے جبکہ اس دفعہ مہمانِ خصوصی مشہور پولستانی ہدایت کار کشِشتوف زانوسی (Krzysztof Zanussi) ہوں گے۔"
جمہوریۂ آذربائجان، عراق، ایران، ہندوستان، ترکی، قرغیزستان، ازبکستان، بحرین اور مصر سمیت ۵۲ ملکوں سے موصول ہونے والی ۷۳۵ فلموں میں سے ۵۱ فلمیں اس بار مسابقے کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔
یہ فلمیں 'بہترین فلم'، 'بہترین ہدایت کار'، 'بہترین فلمی منظر نامہ'، 'بہترین اداکار و اداکارہ'، 'بہترین متحرک فلم'، 'بہترین دستاویزی فلم' وغیرہ جیسے اعزازات کے لیے مسابقت کریں گی۔
نیز، اس جشنوارے میں فلم سازوں کو صدرِ تاتارستان کے 'فن میں انسان دوستی' نامی خصوصی اعزاز، بین الاقوامی تُرک ثقافت تنظیم کے خصوصی اعزاز اور روس کے فلمی ناقدین کے خصوصی اعزاز سے بھی نوازا جائے گا۔
قابلِ ذکر ہے کہ یہ جشنوارہ سن ۲۰۱۰ء تک 'طلائی منبر' کے نام سے منعقد ہوا کرتا تھا۔
خبر کا ماخذ: روسی حکومت کے خبررساں ادارے 'اِسپُوتنِک' کا اناطولیائی ترکی شعبہ
تاریخ: ۶ ستمبر ۲۰۱۵ء
مترجم: حسان ضیاء خان
× جشنوارہ = فیسٹیول
مجلسِ مفتیانِ روس کی کوششوں سے سالِ ۲۰۰۵ء سے شروع ہونے والے اس جشنوارے کا مقصد روس اور مسلمان ممالک میں فن و ثقافت کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے درمیان تجربات کا تبادلہ، مسلمان فلم سازوں کی تخلیقی کامیابیوں کی نمائش اور روس سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں اور اسلام کے بارے میں معروضی اور درست نقطۂ نظر کی تشکیل ہے۔
یہ جشنوارہ ہر سال جمہوریۂ تاتارستان کے صدر کی حمایت و تعاون کے ساتھ منعقد ہوتا ہے اور اس کے بانیوں میں تاتارستان کی وزارتِ ثقافت، شہرِ قازان کی بلدیہ اور مجلسِ مفتیانِ روس شامل ہیں۔ منتظموں کا کہنا ہے کہ اس جشنوارے میں امن و آشتی، رواداری اور انسان دوستی کا پیغام دینے والی اخلاقی و معنوی اقدار اور ثقافتی روایات کی عکاسی کرنے والی فلمیں نمائش کے لیے منتخب کی جاتی ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ "ہمیشہ کی طرح اس بار بھی تقریب کا آغاز روس اور بیرونِ ملک کے فلمی ستاروں کے سرخ قالین پر گذرنے کے ساتھ ہو گا۔ اس سال جشنوارے میں شرکاء کا استقبال روسی اداکار، ہدایت کار اور پیش کار ولادیمیر مینشوف (Vladimir Menshov) کریں گے جبکہ اس دفعہ مہمانِ خصوصی مشہور پولستانی ہدایت کار کشِشتوف زانوسی (Krzysztof Zanussi) ہوں گے۔"
جمہوریۂ آذربائجان، عراق، ایران، ہندوستان، ترکی، قرغیزستان، ازبکستان، بحرین اور مصر سمیت ۵۲ ملکوں سے موصول ہونے والی ۷۳۵ فلموں میں سے ۵۱ فلمیں اس بار مسابقے کے لیے منتخب ہوئی ہیں۔
یہ فلمیں 'بہترین فلم'، 'بہترین ہدایت کار'، 'بہترین فلمی منظر نامہ'، 'بہترین اداکار و اداکارہ'، 'بہترین متحرک فلم'، 'بہترین دستاویزی فلم' وغیرہ جیسے اعزازات کے لیے مسابقت کریں گی۔
نیز، اس جشنوارے میں فلم سازوں کو صدرِ تاتارستان کے 'فن میں انسان دوستی' نامی خصوصی اعزاز، بین الاقوامی تُرک ثقافت تنظیم کے خصوصی اعزاز اور روس کے فلمی ناقدین کے خصوصی اعزاز سے بھی نوازا جائے گا۔
قابلِ ذکر ہے کہ یہ جشنوارہ سن ۲۰۱۰ء تک 'طلائی منبر' کے نام سے منعقد ہوا کرتا تھا۔
خبر کا ماخذ: روسی حکومت کے خبررساں ادارے 'اِسپُوتنِک' کا اناطولیائی ترکی شعبہ
تاریخ: ۶ ستمبر ۲۰۱۵ء
مترجم: حسان ضیاء خان
× جشنوارہ = فیسٹیول
آخری تدوین: