آپ تو خوش ہوں گے ، بہتجنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے متحدہ قومی موومنٹ سے سیاسی اتحاد کرلیا
ذاتی سوال جواب سے پرہیز کررہا ہوں صبح و شام۔۔۔ اس لیئے مجھ پر کمنٹس کرنے کے بجائے عزت مآب جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سید صاحب کے اس سیاسی پیش رفت پر کمنٹس دیں۔آپ تو خوش ہوں گے ، بہت
خس کم جہاں پاک
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا۔
میں نے صیغہ ماضی قریب استعمال کیا ہے اور مشرف نے ایک بار پھر مستقبل قریب میں آنے کا اعلان کیا ہے۔ یوں آپ کے اندازے اور میرے اشارے کا زاویہ 180 درجے بنتا ہے۔آپ کا اشارہ مشرف صاحب کے پاکستان آنے کی طرف ہے۔
بہت افسوس ہوا،ذاتی سوال جواب سے پرہیز کررہا ہوں صبح و شام۔۔۔ اس لیئے مجھ پر کمنٹس کرنے کے بجائے عزت مآب جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سید صاحب کے اس سیاسی پیش رفت پر کمنٹس دیں۔
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا۔
آپ کا اشارہ مشرف صاحب کے پاکستان آنے کی طرف ہے۔
میں نے صیغہ ماضی قریب استعمال کیا ہے اور مشرف نے ایک بار پھر مستقبل قریب میں آنے کا اعلان کیا ہے۔ یوں آپ کے اندازے اور میرے اشارے کا زاویہ 180 درجے بنتا ہے۔
اور میر ے لئے کیا حکم ہے ؟؟احمد بھائی آپ شاعر ہیں۔اس لیئے معصوم بھی ہیں۔۔
اس خمیر والے معاملے کو سمجھنے کے لیئے آپ کو محترم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا انٹرویو سننا ہوگا۔ اگر پاکستان میں ملاقات ہوئی تو سناؤں گا۔۔
ساجد بھائی نے بھی خوب تبصرہ کیا ہے۔۔
خوش رہیئے۔۔
احمد بھائی آپ شاعر ہیں۔اس لیئے معصوم بھی ہیں۔۔
موصوف کا ماضی اور حال تو دیگر سیاستدانوں اورجنرلز کی طرح اللہ پر بھروسے سے عبارت نہیں ۔ ان کے عمل سے تو لگتا ہے کہ شاید وہ پاکستان میں اللہ کی موجودگی پر ہی یقین نہیں رکھتے اسی لئے اللہ کو مغرب میں ڈھونڈتے پھرتے ہیں۔ وہ بہت بار پاکستان آنے کا وعدہ بھی کر چکے جو ابھی تک ہر بار بڑھک ہی ثابت ہوا۔مشرف کے کل کے انٹرویو میں بہرحال ایک مثبت چیز نظر آئی کہ اس نے اس بات کا اظہار کیا مجھے اللہ پر بھروسا ہے۔ عمران نے بھی شائد اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہو لیکن زیادہ تر تو بڑھکیں ہی نظر آتی ہیں اور رواتی کیچڑ اچھالنے والی سیاست۔
اور میر ے لئے کیا حکم ہے ؟؟
زیادہ سے زیادہ یہ امید ہے کہ مشرف یا عمران جس کے سر بھی ہما بیٹھے وہ شائد چند سوراخوں کے آگے بند باندھنے میں کامیاب ہوجائیں کہ جو ہو گیا سو ہوگیا مزید ابتری کی طرف جانے سے بچ جائیں۔ اس طرح پھر امید ہے کہ آہستہ آہستہ منزل قریب آتی جائے۔ لیکن ایک بات ہے کہ اللہ کی مدد کے بغیر کچھ ہونہیں سکتا اور اس طرف کسی لیڈر کی توجہ نظر نہیں آتی۔