شوال…جنوبی وزیرستان میں فائرنگ سے 6افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔ذرائع کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے شوال میں گاڑی پر فائرنگ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں 6افرادہلاک ہوگئے جبکہ واقعے میں 2افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ہلاک ہونے والوں کی لاشوں اور زخمیوں کو مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ایک مبصر کے مطابق طالبان کی آپسی لڑائی جنوبی وزیرستان پر کنٹرول کی ’’قبائلی جنگ‘‘ ہے لیکن عمر خالد خراسانی کے امیر مقرر ہونے سے القائدہ مضبوط ہو گی کیونکہ خراسانی القائدہ کا آدمی ہے اور القائدہ کا یہ گرینڈ منصوبہ تھا کہ پورے ریجن کو کسی طرح سے کنٹرول کیا جائے جو خراسانی کے امیر مقرر ہونے سے پورا ہوگیا ہے۔۔ ہاد رہے طالبان میں 45 سے زیادہ دہشت گرد گروپ شامل ہیں اور یہ چوں چوں کا مربہ ہے اور مختلف عام معاملات پر بھی ہم خیال نہ ہیں۔ حکومت سے امن مذاکرات کے معاملہ پر بھی ان گروپوں میں اختلافات ہیں۔ اس اندرونی لڑائی کی وجہ سے ،طالبان ، امن مزاکرات لئے قابل بھروسہ پارٹنر نہ رہے ہیں۔اس جھگڑے سے طالبان پاکستان کی وحدت اور ایک اکائی ہونے کا تاثر زائل ہوچکا ہے اور طالبان کے اندر اختلافات و چپقلش کھل کر سامنے آگئے ہیں اور اب چونکہ مولوی فضل اللہ نے سجنا کو معزول کردیا ہے ،مگر سجنا نے فضل اللہ کا حکم،تاحال تسلیم نہ کیا ہے۔اب ہو سکتا ہے وہ اپنا علیحدہ گروپ بنا ڈالے اور حقانی نیٹ ورک کی مدد حاصل کرے۔ ہو سکتا ہے سجنا تحریک طالبان سے علیحدگی اختیار کرکے اپنا گروپ بنا لےجس سے طالبان کی تنظیم کمزور ہو جاءے گی اور اندرونی لڑائی مزید تیز ہو جائے گی۔اس طرح دہشت گرد گروپوں کی تعداد میں اضافہ ہو کر ان کی تعداد 66ہو جائے گی۔ طالبان ،طالبان سے لڑیں گے۔اس اندرونی چپقلش سے طالبان کی ریڑہ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور ان کا خاتمہ یقینی ہو گیا۔ طالبان کے یہ اختلافات طالبان کے لئے بڑا دہچکا ثابت ہونگے اور یہ عضو معطل ہو کر رہ جاءیں گے اور ان کے حملہ کرنے کی طاقت کو زبردست نقصان پہچنے گا۔
..............................................................................................