مجاز جنونِ شوق اب بھی کم نہیں ہے (اسرارالحق مجاز)

طارق شاہ

محفلین
غزل
اسرارالحق مجاز
جنونِ شوق اب بھی کم نہیں ہے
مگر یہ آج بھی برہم نہیں ہے
بہت مُشکل ہے دُنیا کا سنْوَرنا
تِری زُلفوں کا پیچ وخم نہیں ہے
بہت کچھ اوربھی، ہے اِس جہاں میں
یہ دُنیا محْض غم ہی غم نہیں ہے
تقاضہ کیوں کروں پیہم نہ ساقی!
کِسے یاں فکرِ بیش وکم نہیں ہے
اُدھر مشکوک ہے میری صداقت
اِدھر بھی بدگمانی کم نہیں ہے
مِری بربادیوں کا ہم نشینوں!
تمہیں کیا خود مجھے بھی غم نہیں ہے
ابھی بزمِ طرب سے کیوں اُٹھوں میں
ابھی توآنکھ بھی پُرنم نہیں ہے
مجاز اِک بادہ کش تو ہے یقیناََ
جو ہم سُنتے تھے، وہ عالم نہیں ہے
 

طارق شاہ

محفلین
جنونِ شوق اب بھی کم نہیں ہے
مگر یہ آج بھی برہم نہیں ہے

بہت خوب! سبز رنگ میں لکھے لفظ کو دیکھ لیں۔
نشاندہی پر صمیم دل سے سپاس گزار ہوں
بہت نوازش جناب!

اب وارث صاحب، یا خلیل الرحمان صاحب اسے درست کرکے ممنون کریں گے تو کیا احساں ہوگا

تشکّر ، بہت شاد رہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
نشاندہی پر صمیم دل سے سپاس گزار ہوں
بہت نوازش جناب!

اب وارث صاحب، یا خلیل الرحمان صاحب اسے درست کرکے ممنون کریں گے تو کیا احساں ہوگا

تشکّر ، بہت شاد رہیں
اگر آپ اپنی پوسٹ کے نیچے دیکھیں تو تدوین کا ایک لنک ہوگا جس کی مدد سے آپ متن کی تدوین کر سکتے ہیں۔
 

طارق شاہ

محفلین
اگر آپ اپنی پوسٹ کے نیچے دیکھیں تو تدوین کا ایک لنک ہوگا جس کی مدد سے آپ متن کی تدوین کر سکتے ہیں۔
صرف ٣٠ منٹ کے اندر اندر چسپاں کے گئےاپنے مواد میں ترمیم و تدوین کی سہولت ہے
اس کے بعد تدوین کی چابی عنقا ہو جاتی ہے:-( ( لنک غائب ہو جاتا ہے)

ایک بار پھر سے تشکّر اس رہنمائی پر
بہت خوش رہیں
 
Top