امین شارق
محفلین
محمد احسن سمیع: راحل
جنہیں نہ ڈوبنا ہو وہ کنارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جو ہیں منزل کے متلاشی ستارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جہاں میں راز کی باتیں چھپی رہ جائے ناممکن
یہاں جو عقل رکھتے ہیں اشارا ڈھونڈ لیتے ہیں
سنو مایوس ہونا بھی کفر ہے اور حماقت ہے
جنہیں جینے کی چاہت ہو سہارا ڈھونڈ لیتے ہیں
کبھی تم ہار نہ مانو بہادر لوگ منزل کو
اگر اک بار کھو جائے دوبارا ڈھونڈ لیتے ہیں
ہمیں ان کی چھپائی شے ذرا ملتی نہیں اور وہ
بڑے چالاک ہیں سارے کا سارا ڈھونڈ لیتے ہیں
ہمیں قسمت کے خطروں سےڈرانا مت کبھی کہ ہم
نجومی لوگ ہیں قسمت کا تارا ڈھونڈ لیتے ہیں
دلوں کا روح کا رشتہ فنا ہوتا نہیں اے دل
جو سچا پیار کرتے ہیں وہ پیارا ڈھونڈ لیتے ہیں
کبھی غم بوجھ ہو دل پر تو بہلے جس سے دل ایسا
یہی زندہ دلی ہے وہ نظارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جنہیں ملتا نہیں شارؔق دیا کوئی جلانے کو
جلانے کے لئے وہ دل ہمارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جو ہیں منزل کے متلاشی ستارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جہاں میں راز کی باتیں چھپی رہ جائے ناممکن
یہاں جو عقل رکھتے ہیں اشارا ڈھونڈ لیتے ہیں
سنو مایوس ہونا بھی کفر ہے اور حماقت ہے
جنہیں جینے کی چاہت ہو سہارا ڈھونڈ لیتے ہیں
کبھی تم ہار نہ مانو بہادر لوگ منزل کو
اگر اک بار کھو جائے دوبارا ڈھونڈ لیتے ہیں
ہمیں ان کی چھپائی شے ذرا ملتی نہیں اور وہ
بڑے چالاک ہیں سارے کا سارا ڈھونڈ لیتے ہیں
ہمیں قسمت کے خطروں سےڈرانا مت کبھی کہ ہم
نجومی لوگ ہیں قسمت کا تارا ڈھونڈ لیتے ہیں
دلوں کا روح کا رشتہ فنا ہوتا نہیں اے دل
جو سچا پیار کرتے ہیں وہ پیارا ڈھونڈ لیتے ہیں
کبھی غم بوجھ ہو دل پر تو بہلے جس سے دل ایسا
یہی زندہ دلی ہے وہ نظارا ڈھونڈ لیتے ہیں
جنہیں ملتا نہیں شارؔق دیا کوئی جلانے کو
جلانے کے لئے وہ دل ہمارا ڈھونڈ لیتے ہیں