محمد رضا سلیم
محفلین
السلام علیکم
اُمید ہے سب بخیریت ہوںگے
لیں جی پھر حاضر ہو گیا۔
اپنی مدد آپ کے تحت تھوڑا سا ہوم ورک اور کیا ہے۔
مجھے علم ہے کہ سب کی مصروفیت بہت زیادہ ہے، اور سکھانے کا عمل اچھی خاصی مشقت کا متقاضی ہے۔
کوشش کی ہے کے تھوڑا بہت جو ادراک مجھے ہونا شروع ہو گیا ہے اللہ کے فضل سے اُس کے مطابق اپنی سمجھ کا لیول اساتذہ کے سامنے رکھ دوں تاکہ اُنہیں مجھے سمجھانے میں آسانی ہو سکے۔
کچھ اشعار لکھ رکھے تھے کافی عرصہ پہلے، انہیں شئیر کر رہا ہوں صرف مطلع کی تقطیع کیساتھ، تاکہ راہنمائی ملے اور باقی اشعار اُسی پیرائے میں درست کئیے جائیں۔
اُمید ہے سب بخیریت ہوںگے
لیں جی پھر حاضر ہو گیا۔
اپنی مدد آپ کے تحت تھوڑا سا ہوم ورک اور کیا ہے۔
مجھے علم ہے کہ سب کی مصروفیت بہت زیادہ ہے، اور سکھانے کا عمل اچھی خاصی مشقت کا متقاضی ہے۔
کوشش کی ہے کے تھوڑا بہت جو ادراک مجھے ہونا شروع ہو گیا ہے اللہ کے فضل سے اُس کے مطابق اپنی سمجھ کا لیول اساتذہ کے سامنے رکھ دوں تاکہ اُنہیں مجھے سمجھانے میں آسانی ہو سکے۔
کچھ اشعار لکھ رکھے تھے کافی عرصہ پہلے، انہیں شئیر کر رہا ہوں صرف مطلع کی تقطیع کیساتھ، تاکہ راہنمائی ملے اور باقی اشعار اُسی پیرائے میں درست کئیے جائیں۔
ج وا ب دہ، مُ جِ ٹِہ را، کِ وہ خُد چَل، نِکلے
مُ\فا\عِ\لین، فَ\عِ\لاتن، فَ\عِ\لاتن، فعلن
میں کیا کروں جو نہ مجھ سے بھی اگر حل نکلے
اصل پُرانے والے اشعار یہ رہے۔
جواب دہ مجھے ٹھہرا کہ وہ خود چل نکلے
صاحبِ فہم نہیں میں کہ کوئی حل نکلے
بخدا کسر نہ چھوڑی خلوص میں لیکن
سارے حربے میری کاوش کے بے محل نکلے
اپنے حصے کی خوشی میں نے اُسے دے دی مگر
اُس کے آنسو میری آنکھوں سے مسلسل نکلے
کرنا چاہا تھا رضا جن پہ بھروسہ تو نے
وہی محرم تیرے جذبات کے قاتل نکلے
مُ\فا\عِ\لین، فَ\عِ\لاتن، فَ\عِ\لاتن، فعلن
میں کیا کروں جو نہ مجھ سے بھی اگر حل نکلے
اصل پُرانے والے اشعار یہ رہے۔
جواب دہ مجھے ٹھہرا کہ وہ خود چل نکلے
صاحبِ فہم نہیں میں کہ کوئی حل نکلے
بخدا کسر نہ چھوڑی خلوص میں لیکن
سارے حربے میری کاوش کے بے محل نکلے
اپنے حصے کی خوشی میں نے اُسے دے دی مگر
اُس کے آنسو میری آنکھوں سے مسلسل نکلے
کرنا چاہا تھا رضا جن پہ بھروسہ تو نے
وہی محرم تیرے جذبات کے قاتل نکلے