نہرو کی پیدائش 14 نومبر 1889 کو الہ آباد میں ہوئی تھی۔ ان کے والد موتی لعل نہرو کا اپنے زمانے کے مشہور وکیلوں اور دولت مند لوگوں میں شمار ہوتا تھا۔ فراک میں ننھے نہرو کی یہ تصویرسنہ 1890 کی ہے جب نہرو کی عمر ایک سال تھی۔
نہرو کی ماں سوروپ رانی کا تعلق ایک برہمن کشمیری خاندان سے تھا۔ نہرو ان کی دوسری اولاد ہیں جبکہ پہلی اولاد کی موت پیدائش کے وقت ہی ہو گئی تھی۔ یہ تصویر سنہ 1900 کے آس پاس کی ہے۔
نہرو اپنے والدین کے تین بچوں میں سب سے بڑے تھے۔ ان کی ایک بہن وجے لکشمی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی پہلی خاتون صدر بنیں تو دوسری بہن کرشنا ہٹھی سنگھ ایک معروف مصنفہ تھیں۔ سنہ 1904 کے ارد گرد لی جانے والی اس تصویر میں نہرو کو الہ آباد کے اپنے گھر آنند بھون میں گھڑ سواری کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
نہرو کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہی ہوئی لیکن بعد میں وہ تعلیم کے لیے انگلینڈ چلے گئے جہاں انھوں نے پہلے ہیرو سکول اور بعد میں ٹرینیٹی کالج میں تعلیم حاصل کی۔ یہ تصویر ان کے ہیرو سکول کے دنوں کی ہے جس میں انھوں نے گورکھا وردی پہن رکھی ہے یہ تصویر 1906 کی ہے۔
نہرو نے لندن کے انٹر ٹمپل سے قانون کی تعلیم حاصل کی اور والد کی طرح بیرسٹر بنے۔ سنہ 1912 میں بھارت واپس آنے کے بعد نہرو نے کئی سال تک وکالت کی۔ یہ تصویر 1912 کی ہے۔
جواہر لعل نہرو نے 1916 میں کملا کول سے شادی کی اور ان کے یہاں ایک بیٹی اندرا پیداہوئی، جو بعد میں بھارتی کی وزیر اعظم بنیں۔ دہلی میں ہونے والی اس شادی کے بعد دلہا دلہن عروسی جوڑے میں نظر آ رہے ہیں۔
نہرو 1919 میں کانگریس میں شامل ہوئے اور بھارت کی آزادی کے لیے گاندھی کی قیادت میں کام کرنے والے سرکردہ رہنماؤں میں شامل رہے۔ دوسری جنگ عظیم کے اختتام تک نہرو گاندھی کے جانشین تسلیم کیے جانے لگے اور ملک کی آزادی کے بعد وہی پہلے وزیر اعظم بنے۔
نہرو 15 اگست 1947 سے 27 مئی 1964 کو اپنے انتقال تک بھارت کے وزیر اعظم رہے۔ انھوں نے ملک میں اقتصادی اصلاحات کیں اور بھارت میں صنعت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔
وزیر اعظم نہرو کے دور میں بھارت اور چین کے درمیان امن قائم کرنے کی کوششوں کے باوجود سنہ 1962 میں جنگ ہوئی جس میں بھارت کو شکست ہوئی۔ اس ناکامی سے نہ صرف نہرو کے پنچ شیل منصوبوں کو زک پہنچا بلکہ اس کے بعد ان کی صحت بھی بگڑنے لگی۔ 27 مئی 1964 کو ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے آخری سفر میں لوگ اپنے رہنما کوخراج عقیدت پیش کرنے بڑی تعداد میں آئے۔