محمد حسین
محفلین
جوش جذبہ جوان کر تا ہوں
نالہءدل بیان کرتا ہوں
لوگ اتنے ہیں اردگرد مگر
خود کو تنہا گُمان کرتا ہوں
سچ سے رغبت نہ جھوٹ سے ہے لگن
میں حقیقت بیان کرتا ہوں
تم سے وعدہ نبھانا مشکل ہے
میں فدا تم پہ جان کرتا ہوں
جانتا ہوں نہ آئیں گے و ہ کبھی
لیتا ہوں نہ زُبان کرتا ہوں
خود طلب ہے کہ وہ عزیز رکھیں
خود اُنہیں بدگُمان کرتا ہوں
بھیگی زُلفیں یہ بکھری بکھری حسینؔ
ان پہ قُرباں جہان کرتا ہوں
نالہءدل بیان کرتا ہوں
لوگ اتنے ہیں اردگرد مگر
خود کو تنہا گُمان کرتا ہوں
سچ سے رغبت نہ جھوٹ سے ہے لگن
میں حقیقت بیان کرتا ہوں
تم سے وعدہ نبھانا مشکل ہے
میں فدا تم پہ جان کرتا ہوں
جانتا ہوں نہ آئیں گے و ہ کبھی
لیتا ہوں نہ زُبان کرتا ہوں
خود طلب ہے کہ وہ عزیز رکھیں
خود اُنہیں بدگُمان کرتا ہوں
بھیگی زُلفیں یہ بکھری بکھری حسینؔ
ان پہ قُرباں جہان کرتا ہوں