امین شارق
محفلین
الف عین ظہیراحمدظہیر یاسر شاہ محمّد احسن سمیع :راحل:
جو اپنی خودی نہ جان سکے
وہ رب کو کبھی نہ جان سکے
پہلو میں سمندر تھا جن کے
وہ پیاس میری نہ جان سکے
الفاظ ترے کب سمجھے گا؟
جو خاموشی نہ جان سکے
مصروف ہی خود میں اتنا تھے
وہ میری کمی نہ جان سکے
آنکھوں کی چمک تو پرکھی پر
ہے روح زخمی نہ جان سکے
ہونٹوں کی ہنسی تو دیکھ لی پر
آنکھوں کی نمی نہ جان سکے
شارؔق وہ مردہ قلب ہے جو
اوروں کی خوشی نہ جان سکے
وہ رب کو کبھی نہ جان سکے
پہلو میں سمندر تھا جن کے
وہ پیاس میری نہ جان سکے
الفاظ ترے کب سمجھے گا؟
جو خاموشی نہ جان سکے
مصروف ہی خود میں اتنا تھے
وہ میری کمی نہ جان سکے
آنکھوں کی چمک تو پرکھی پر
ہے روح زخمی نہ جان سکے
ہونٹوں کی ہنسی تو دیکھ لی پر
آنکھوں کی نمی نہ جان سکے
شارؔق وہ مردہ قلب ہے جو
اوروں کی خوشی نہ جان سکے