باباجی
محفلین
جو بنے آئینہ وہ تیرا تماشا دیکھے
اپنی صورت میں تیرے حسن کا جلوہ دیکھے
اپنی صورت میں تیرے حسن کا جلوہ دیکھے
ہائے کس طرح تجھے عاشق شیدا دیکھے
تیرا سایہ بھی نہیں ہے جو سایہ دیکھے
تیرا سایہ بھی نہیں ہے جو سایہ دیکھے
تیری شانیں ہیں ہزاروں ،تیرے جلوے ہیں لاکھوں
دو ہی آنکھیں ہوں ملیں جس کو وہ کیا کیا دیکھے
دو ہی آنکھیں ہوں ملیں جس کو وہ کیا کیا دیکھے
قیس کو ہوش نہیں لب پہ انا لیلیٰ ہے
اپنے دیوانے کو آ کر ذرا لیلیٰ دیکھے
اپنے دیوانے کو آ کر ذرا لیلیٰ دیکھے
دیکھنے والے تیرے دیکھتے ہیں یوں تجھ کو
جیسے دریا کی طرف پیاس کا مارا دیکھے
جیسے دریا کی طرف پیاس کا مارا دیکھے
کیا سمجھ رکھا ہے اللہ کو تو نے اکبر
آنکھیں کھولے ہوئے بیٹھا ہے کہ جلوہ دیکھے
آنکھیں کھولے ہوئے بیٹھا ہے کہ جلوہ دیکھے
شاہ اکبر دانا پوری